جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے طلال چوہدری توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔طلال چوہدری کے گواہان عدالت میں پیش ہوئے.گواہ اصراراحمد نے موقف اپنایا کہ جلسے میں طلال چوہدری اورکسی دوسرے شخص نے عدالت کی توہین نہیں کی.جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ عدالت میں طلال چوہدری کیخلاف کارروائی ہے کسی دوسرے کے خلاف نہیں۔جسٹس سردارطارق مسعود نے گواہ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ عدالت ماہرانہ رائے نہیں لے رہی بلکہ عدالت نے اپنا فیصلہ کرنا ہے.اصراراحمد نے کہا کہ عدالت بات کرنے کا موقف فراہم کرے،جسٹس سردارطارق مسعود نے پوچھا کہ کیا طلال چودھری نے ملک کی بڑی عدالت میں بتوں کی موجودگی کی بات نہیں کی؟وکیل کامران مرتضی نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ عدالت گواہ کوکوئی بات یاد نہیں کروا سکتی.جسٹس فیصل عرب بولے عدالت نے صرف گواہ کے بیان پرفیصلہ نہیں کرنا بلکہ ویڈیوبھی دیکھنی ہے.اسراراحمد نے کہاکہ طلال چوہدری نے ٹکڑوں میں بات کی جوسیاق وسباق سے ہٹ کرچلائی گئی.وزیرعظم کے مشیرمصدق ملک نے گواہ کے طورپربیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہاکہ جلسے میں طلال چوہدری کے خطاب سے میں نے توہین عدالت کا کوئی تاثرنہیں لیا،ویڈیوکلپ دیکھا اس اندازمیں بات نہیں کی گئی۔عدالت نے کیس کی سماعت انیس جون تک ملتوی کردی.