اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ نے 2009ءمیں ریلوے پولیس میں اہلکاروں کی بھرتیاں کالعدم قرار دیدیں، سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ جس نے غیرقانونی بھرتیاں کیں ان سے پیسہ ریکور کیا جائے۔ سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ سپریم کورٹ نے ریلوے پولیس کی اپیل منظور کرتے ہوئے سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا پولیس میں غیرقانونی بھرتیوں کی اجازت نہیں دے سکتے۔ غیرقانونی طور پر بھرتی ہونے والوں کو جانا ہو گا۔ کیا بھرتیوں کی دکان لگی تھی جہاں درخواست دی تھی؟ وکیل برطرف پولیس اہلکار نے کہا کہ ایس پی کو درخواست دی جس پر بھرتیاں ہوئیں۔ مجاز حکام نے قانونی تقاضے پورے کر کے بھرتیاں کیں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ عام کیس نہیں بوگس بھرتیوں کا مقدمہ ہے۔ کیا بھرتیوں کے لیے اشتہار دیا گیا تھا۔ ریلوے پولیس میں خالی نشستوں کا علم کیسے ہوا؟ ریلوے پولیس نے غیرقانونی ہونے والے 6 اہلکار برطرف کر دیے تھے۔ سروس ٹربیونل نے ملازمین کو بحال کر دیا تھا۔ ٹربیونل فیصلے کے خلاف ریلوے پولیس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سپریم کورٹ بھرتیاں