بیجنگ\برلن( نیوز ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ)جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ چین اور جرمنی موجودہ ایرانی جوہری معاہدے کے ساتھ کھڑے ہیں،مرکل دو روزہ دورے پر چین میں ہیں۔ گزشتہ روز چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے بعد مرکل نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران یہ بیان دیا۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جوہری سمجھوتے پر قائم رہنے اور اس سے علیحدہ نہ ہونے کی ضمانت کے لیے یورپی ممالک کے سامنے 7 شرائط پیش کی ہیں۔العربیہ ٹی وی کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ ایران کا بیلسٹک پروگرام اور خطے میں ایرانی سرگرمیوں پرکوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔انہوں نے جوہری معاہدہ قائم رکھنے کے لیے یورپی ممالک پر شرط عائد کی کہ وہ ایران کی تیل کی مصنوعات کی خریداری جاری رکھیں اور اس ضمن میں امریکی دباؤ کو مسترد کر دیں۔ یورپی بنک ایران کے ساتھ لین دین برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران یورپی ممالک کے ساتھ امن قائم رکھنا چاہتا ہے مگر فرانس، برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک ایران کے حساس معاملات میں امریکہ کی اتباع کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ امریکی حکومت نے ایران کو اقتصادی پابندیوں سے بچنے کے لیے 12 شرائط عائد کی تھیں تاہم ایران نے امریکی شرائط مسترد کر دیا ۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں بیان میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ معاملات میں ایرانی حکومت کی تبدیلی ہمارا مقصد نہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام لگایا ہے یورپی ممالک نے ایرانی ممالک نے ایرانی میزائل پروگرام روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ صرف یہ بتاتے رہے وہ میزائل بنا رہا ہے۔ سینٹ خارجہ امور کمیٹی میں سماعت کے دوران انہوں نے کہا ایران کو دہشت گرد قرار دینے کی ہماری مہم کو بھی سپورٹ نہیں کیا۔ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران ابھی جوہری معاہدے پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ اس سلسلہ میں ہم ایران کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔