مقبوضہ بیت المقدس (اے این این‘ صباح نیوز)اسرائیل کے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں ایک متنازع تصویر گردش کر رہی ہے جس میں مسجد اقصی کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تصویر بنائی گئی اور وہ پورٹریٹ اسرائیل میں متعین امریکی سفیرڈیوڈ فریڈمین کوتحفے میں پیش کیا گیا ہے۔اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 پر دکھائی تصویر کے ساتھ رپورٹ میں کہا گیاہے مذکورہ پورٹریٹ ایک انتہا پسند یہودی تنظیم نے امریکی سفیر کو دی ہے۔ اس پورٹریٹ میں امریکی سفیر کو بھی مسکراتے دیکھا جاسکتا ہے اور اس کے سامنے مسجد اقصی کی بنیادوں پر ہیکل سلیمانی دکھانے کی اشتعال انگیز حرکت کی گئی ہے۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں اس پورٹریٹ پر تبصرے اور تجزیے بھی ہو رہے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ تصویر منصوبہ بندی کے تحت بنائی گئی ہے اور یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ امریکی سفیر مسجد اقصی کو ہیکل سلیمانی میں بدلنے کے صہیونی مطالبے کے پرزور حامی ہیں۔درایں اثنا ڈاکٹر صائب عریقات نے امریکی سفیر کو تحفے میں پیش کی گئی تصویر کو شرمناک اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ فلسطین کے مفتی اعظم الشیخ محمد احمد حسین نے متنبہ کیا کہ امریکہ اور اسرائیل دیگر صہیونی قوتوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجدا قصی کو شہید کرکے اس کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کے قیام کا ماحول بنا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے مشترکہ طورپر ایک مہم چلائی جا رہی ہے جس کے تحت دنیا کو حرم قدسی کی جگہ ہیکل سلیمانی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا مسجد اقصی کی جگہ ہیکل سلیمانی کے مذموم منصوبے کے تصور کو قبول کرنا انتہائی خطرناک اقدام ہے۔ عالم اسلام کو مسجد اقصی کو بچانے کے لیے فوری حکمت عملی وضع کرنا ہوگی۔ فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ایک ہفتہ قبل اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک پندرہ سالہ لڑکا عدی ابو خلیلزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ غزہ میں جارحیت‘ انڈونیشیا نے اسرائیلی شہریوں کے داخلے پر پابندی لگا دی۔