واشنگٹن، کابل (اے ایف پی+آئی این پی+سنہوا) آئی این پی افغانستان میں امریکہ کے اکثر پروگرام ناکام ہوئے اور استحکام لانے کے لئے وہاں اربوں ڈالر ضائع کئے۔ کئی کوششوں کے باعث بہتر نتائج کے بجائے زیادہ نقصان ہوا۔ سپیشل انسپکٹر فار افغانستان ری کنسٹرکشن کی طرف سے رپورٹ میں کہا گیا ہے 2001ء سے لیکر 2017ء تک افغان حکومتی اداروں میں اصلاحات کی توقعات غیر حقیقی تھیں۔ سپیشل انسپکٹر جنرل جان سوپکو نے کہا کہ رپورٹ حکومت کو پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے جن علاقوں میں طالبان کا اثر و رسوخ ہے وہاں بہت سے منصوبے ناکام ہو گئے۔ امریکی حکومت نے جلد بازی میں غیر مستحکم علاقوں میں زیادہ رقم خرچ کی۔افغانستان میں طالبان کے مختلف حملوں میں 22 افغان سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 25جوان یرغمال بنا لئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے دو مختلف صوبوں میں مختلف مقامات پر طالبان کے حملوں کے نتیجے میں افغان سکیورٹی فورسز کے 22 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ حملے شمالی صوبہ فریاب اور جنوبی صوبے قندھار میں کیے گئے۔ فریاب کے ضلع شیریں تگاب میں طالبان نے گزشتہ شب ایک فوجی اڈے اور دو چیک پوائنٹس کو نشانہ بنایا جس میں افغان فوج کے 17 اہلکار مارے گئے جبکہ طالبان نے 25فوجیوں کو یرغمال بھی بنا لیا۔ صوبہ قندھار کے شہر سپن بولدک میں پولیس چیک پوسٹ پر حملے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ہلمند کے ضلع موسی قلعہ میںامریکی فورسز اور طیاروں نے طالبان کے اجلاس پر بمباری کی۔ متعدد مارے گئے۔ غزنی میں مسلح افراد نے2 سکیورٹی اہلکاروں کو قتل کر دیا۔