واشنگٹن (آن لائن) امریکی وزراتِ خارجہ نے اپنے عوام کو چین میں غیر معمولی صوتی یا نظر کے مسائل کے بارے میں محتاط رہنے کے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی پراسرار صورتحال میں انہیں آگاہ کریں۔ امریکی خارجہ وزارت نے عملے کے ایک ملازم کی مشتبہ صورتحال کے بعد یہ انتباہ جاری کیا ہے۔ انھوں نے تیز اور مشکوک، لیکن غیر معمولی آواز اور دباؤ کی شکایت کی۔امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپے نے کہا کہ یہ معاملہ کیوبا میں امریکی سفارت خانے پر کیے گئے سانک حملے سے ملتا جلتا ہے۔چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات حالیہ دنوں میں کشیدہ ہوئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ کا خطرہ ہے۔امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ تاہم امریکہ نے اس حوالے سے چین پر کوئی الزام نہیں لگایا۔ امریکی سفارت خانے کے ترجمان جینی لی نے کہا کہ ملازمین کو گزشتہ سال 2017 اور 2018 کے دوران گوانڑو نامی شہر میں مختلف قسم کے جسمانی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد ان ملازمین کو واپس امریکہ بھیج دیا گیا تھا۔ 18 مئی کو امریکی سفارت خانے کو علم ہوا کہ ملازمین دماغ کی چوٹ سے متاثر ہوئے ہیں۔لی کا کہنا ہے کہ ان علامات کی وجوہات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں۔امریکی حکومت نے ان معاملات کو سنجیدگی سے لیا ہے اور چین میں اپنے اہلکاروں کو مطلع کر دیا ہے۔لی کا کہنا تھا کہ چین نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس کی جانچ پڑتال کرے گا۔
چین میں صوتی حملوں کا خدشہ‘ امریکہ کی اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت
May 25, 2018