واشنگٹن /پیانگ یانگ (اے این این)شمالی کوریا کی ایک اعلی اہلکار نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کو بیوقوف کہتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر سفارتکاری ناکام ہوتی ہے تو پھر ممکنہ جوہری قوت کا برملا مظاہرہ ہوگا۔چھوئے سن ہی نے کہا ہے کہ پیانگ یانگ امریکہ سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگی گے اور نہ ہی اسے مذاکرات میں شامل ہونے کیلئے قائل کرے گا۔انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک مذاکرات کی میز پر آجائیں اور یا پھر جوہری قوت کا برملا مظاہرہ ہو گا۔خیال رہے کہ امریکہ اور شمالی کوریا کے رہنمائوں کے درمیان یہ ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں کی جانی ہے لیکن شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے یکطرفہ طور پر جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہونے پر اصرار کیا تو وہ یہ ملاقات منسوخ کر دے گا۔جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس چیز کے قوی امکانات موجود ہیں کہ آئندہ ماہ ان کی شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ ملاقات نہ ہو پائے۔شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں چھوئے سن ہی نے کہا مائیک پینس نے حالیہ دنوں میں میڈیا پر بے لگام اور بیباک بیانات دیے جن میں شمالی کوریا کا حال لیبیا جیسا ہوگا بھی شامل ہے۔ادھر واشنگٹن میں موجود چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا امریکہ کے پاس شمالی کوریا کے ساتھ امن معاہدے کرنے اور تاریخ رقم کرنے کا یہی وقت ہے۔تاہم امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ انھیں امید ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان طے شدہ ملاقات اب بھی ہو سکتی ہے۔