قومی اسمبلی کا 10واں سیشن شروع ہو گیا ہے جمعہ کو وفاقی وزیر انسداد منشیات سردار علی محمد خان مہر کی وفات کی وجہ سے قومی اسمبلی کے ایوان کا ماحول سوگوار تھا قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل قومی اسمبلی کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ جس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو جاری رکھنے کے لئے طریق کاراور ایجنڈا کے متعلق قواعد و ضوابط طے کرنے کیلئے کمیٹی کے ارکان سے رائے لی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے۔31مئی2019ء تک قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رہے گا۔قانون سازی سمیت دیگر امورپربحث کی جائے گی۔ اجلاس میں وقفہ سوالات سمیت قانون سازی اوردیگر ملکی اہم امور پر بحث کی جائے گی۔اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں رانا تنویر حسین، سید نوید قمر ،سید غلام مصطفی شاہ ،مولاناعبدالواسع،وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیرین مہرالنسامزاری،وزیر دفاع پرویز خٹک، اعجاز شاہ وزیر داخلہ، اعظم خان سواتی وفاقی وزیر پارلیمانی امور، علی محمد خان وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور، اسد عمر سردار نصراللہ خان دریشک، خالد حسین مگسی، روبینہ عرفان،آغا حسن بلوچ، محمد اسلم بھوتانی نے شرکت کی یہ بات قابل ذکرہے۔ اجلاس میںاپوزیشن رکن رانا تنویر حسین نے حکومت کی توجہ صدارتی خطاب پر بحث شروٍع کرانے پر اصرار کیا گیا۔انہوں نے کہا حکومت اس بارے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ۔ حکومت نے صدارتی خطاب پر بحث مکمل کر نے کی یقین دہانی کرائی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بیشتر سرکردہ رہنما غیر حاضر تھے حکومت بھی قومی اسمبلی کے ایام کار مکمل کرنے کیلئے 24مئی2019کو اجلاس بلایا ہے عید الفطر کے بعد قومی اسمبلی کا11واں سیشن شروع ہو گاجو بجٹ اجلاس کہلائے گا۔11جون 2019ء وفاقی بجٹ پیش کیا جائے گا،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہبازشریف کی طویل غیر حاضری سے اپوزیشن ارکان بھی پریشان دکھائی دیئے ہیں تاہم مسلم لیگی ارکان کو بتایا گیا کہ شہباز شریف عیدالفطر کے بعد پاکستان واپس آجائیں گے اور بجٹ اجلاس میں بھرپور شرکت کریں گے ۔
اپوزیشن کا صدارتی خطاب پر بحث شروع کرانے پر اصرار
May 25, 2019