راولپنڈی (جنرل رپورٹر)باغبان ترشاوہ باغات سے بہتر پیداوار کے حصول کیلئے آبپاشی کا خاص خیا ل رکھیں، آبپاشی کے مناسب اوقات کا خیال رکھے بغیر باغات کو ضرورت سے زیادہ پانی دینے سے نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے، باغات کی آبپاشی کا فیصلہ کرنے سے قبل پودے کے نیچے تین یا چار جگہ سے زمین 30 تا 35 سینٹی میٹر کی گہرائی تک دیکھیں، اگر زمین نمدار نہ ہو تو فوراً پانی لگا دیں۔ان خیالات کا اظہار محکمہ زراعت کے ترجمان نے کیا،انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ جب پتوں کا رنگ پیلا ہونا شروع ہو جائے تو یہ علامت ہے کہ پانی کی کمی ہے اس صورت میں آبپاشی ضرور کریں، اسی طرح جب پتے جھڑنے لگیں تو آبپاشی میں تاخیر پودے کو نقصان پہنچا سکتی ہے، موسم گرما میں پھل کسی طرف سے پیلے ہونا شروع ہو جائیں تو بھی باغ کو پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے، یاد رکھیئے کہ اپریل سے ستمبر تک پودے کو پانی کی کمی نہ آنے دیں کیونکہ یہ عرصہ پھل کی نشوونما کا ہے، پانی کی کمی پھل کے کیڑے اور جوس کی کمی کا سبب بنتی ہے، موسم گرما میںبڑے پودوں کو 10 دن بعد اور چھوٹے پودوں کو 3 یا 4 روزبعد پانی لگائیں اور کوشش کریں کہ ہر پودے کو یکساں پانی ملے۔
باغبان ترشاوہ باغات سے بہتر پیداوار کے حصول کیلئے آبپاشی کا خاص خیا ل رکھیں
May 25, 2019