سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میںگزشتہ دو برس کے دوران مقبوضہ کشمیر میں چھ سو سے زائد کشمیریوں کو شہید ، پانچ سو سے زائد رہائشی مکان تباہ کر دیے جبکہ دس ہزار سے زائد کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت حراست میں لے لیا۔کے پی آئی کے مطابق جموںوکشمیر میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے ترجمان جی این شاہین نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر اس وقت آبادی کے تناسب اور سیاسی لحاظ سے سخت تباہی کا شکار ہے جبکہ عالمی برادری نے کشمیریوںکے وجود کو درپیش خطرے کے بارے میں متعصبانہ خاموش اختیار کر رکھی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سوشل میڈیا پر عائد پابندیوں اور ریاستی جبر کے باعث عالمی برادری کوکشمیریوں کو درپیش تکالیف اور مشکلات سے آگاہی حاصل نہیں ہو پا رہی ۔بھارتی تفتیشی ایجنسی(ین آئی اے) نے حزب المجاہدین کے تین ارکان کے خلاف چارج شیٹ جموں کی این آئی ائے عدالت میں پیش کر دی ہے ۔ جعفر حسین، تنویر احمد ملک اور طارق حسین کے خلاف چارج شیٹ میں ان پر2018-19 کے دوران ضلع کشتواڑ میں عسکریت پسندی کے لیے اقدامات کا الزام لگایا گیا ہے ۔چارچ شیٹ میںاسامہ بن جاوید ، ہارون عباس وانی اور زاہد حسین کے نام بھی شامل ہیں جنہیں بھارتی فورسز نے 2019- میں شہید کر دیا تھا۔نیویارک میں قائم صحافیوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم سی پی جے نے مقبوضہ کشمیر کے صحافی آصف سلطان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔آصف سلطان بھارتی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں کے الزام میں گزشتہ ایک ہزار دنوں سے سینٹرل جیل سری نگر میں میں قید ہیں۔ سی پی جے نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ آصف سلطان کی کئی بار ضمانت کی درخواست مسترد کی گئی ۔ کے پی آئی کے مطابق بھارتی فورسز نے آصف کو حریت پسند نوجوان کمانڈربرہان وانی کے بارے میں ایک سٹوری شائع کرنے کے جرم میں اگست2018 میں غیر قانونی سرگرمیاں کی روک تھام ایکٹ(یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
2سال میں 600 کشمیری شہید ، حزب المجاہدین کے 3 ارکان کیخلاف چارج شیٹ عدالت پیش
May 25, 2021