اسلام آباد (نیوزرپورٹر) ارکان سینٹ نے قراردیا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ عملی طورپر فلسطینیوں کی مدد کی جائے،اسرائیل کا ہر قسم کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسلامی اقوام متحدہ بنائی جائے کشمیر اور فلسطین کیلئے مشترکہ تحاریک چلائی جائے،فلسطین اور کشمیر پاکستان کے نظریاتی وجود کا حصہ ہیں، فلسطینیوں کی حفاظت کیلئے عالمی فوج تعینات کی جائے، او آئی سی حکمرانوںکی جان بچائو تنظیم بن کر رہ گئی ہے۔ اسرائیلی دہشت گردی اور درندگی کو امریکہ تقویت دے رہا ہے، اسرائیلی قیادت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کیا جائے ۔ان خیالا ت کا اظہار ارکان سینٹ نے پیر کو ایوان بالا میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجہ میں فلسطین میں پیدا شدہ صورتحال ، یہودی عصبیت، نسل کشی، نہتے فلسطینیوں بالخصوص بچوں اور خواتین کی شہادتوں سے متعلق تحاریک پر بحث کرتے ہوئے کیا کو اتفاق رائے سے بحث کیلئے منظور کرلیا گیا۔ بحث کا آغازکرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ اسرائیل نے مظالم کیلئے تمام اخلاقی حدود کو عبور کردیا، وقت کا تقاضا ہے کہ عملی طورپر فلسطینیوں کی مدد کی جائے۔ بحیثیت ریاست فلسطین کو آزادی چاہیے۔ انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ روکا جائے۔ قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ عالمی برادری دہرے معیار کو ترک کرے،فلسطینی عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ حکومت پاکستان نے امداد کیلئے فنڈز قائم کردئیے عطیات جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ غزہ سے جس بیٹی نے پکار دی میں اعلان کرتا ہوں کہ پاکستان کا ہر مدرسہ ، ہر سکول، تمام جامعات فلسطینی بچے ، بچیوں کیلئے کھلے ہیں۔ فلسطینیوں کی حفاظت کیلئے عالمی فوج تعینات کی جائے۔ امداد کی فراہمی کیلئے سرحد کھولی جائے اور اسرائیلی قیادت پر عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کے مقدمات دائر کیے جائیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ اسرائیلی ناروا ظلم کیخلاف پورا پارلیمان متحد ہے۔ امت سے اپیل ہے کہ اظہار یکجہتی کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔ اسرائیل بے شرم اور بے حیاء ہے، قراردادوں سے آگے کوئی اقدام کرنا ہوگا۔ اقوام متحدہ امریکی لونڈی ہے۔ او آئی سی حکمرانوںکی جان بچائو تنظیم بن کر رہ گئی ہے۔ عرب لیگ نے غفلت کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔ لاکھوں کشمیری شہید ہوئے مگر تنازع کے حل میں ذرا برابر پیشرفت نہ ہوسکی۔ فلسطین کی سرحد کو کھول دیں۔ یہودیوں کو لگ پتہ جائے گا۔ سارا مغرب اور یورپ اسرائیل کی پشت پر ہے۔ یورپی یونین نے پاکستان کی آزادی و خومختاری پر حملہ کیا ہے۔ پاکستان پر یورپی یونین کے دبائو کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ ناموس رسالتؐ پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹنا چاہیے ۔ امریکی اور نیٹو کے مفادات کیلئے استعمال ہونے کی بجائے مشترکہ اسلامی فوج فلسطین میں تعینات کی جائے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاکہ جہاد اور مزاحمت اعزاز ہے، بیت المقدس پر حملہ ہر مسلمان پر حملہ ہے۔ وزیراعظم کی موجودگی سے موثر پیغام جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کا اجلاس غیر موثر رہا یہ کفن چوروں کی مجلس ہے او آئی سی مردہ گھوڑا ہے، عالمی دفاعی فوج کو فلسطین میں تعینات کیا جائے۔ اسرائیل سے ہر قسم کے تجارتی اور سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے تمام مسلم ممالک ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی مہم چلائیں۔ او آئی سی اسرائیلی قیادت کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کا مقدمہ درج کرے۔ اسرائیل عالمی دہشت گرد ہے۔ سیز فائر مسئلے کا حل نہیں ہے،30 مئی کو پشاور میں تاریخی القدس ملین مارچ ہوگا۔ پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ ان کی فلسطینی سفیر سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے فوری امداد کی بات کی ہے۔ مسلم لیگ ق کے رہنماسینیٹرکامل علی آغا نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی کو ختم کرکے اسلامی اقوام متحدہ قائم کی جائے اور کشمیر و فلسطین کیلئے ایک جسم ا یک جان کی تحریک شروع کی جائے۔ مظلوموں کی مدد کیلئے مسلم حفاظتی فوج تعینات کی جائے۔ ایم کیو ایم رہنما سینیٹر فیصل سبزواری نے کہاکہ مسئلہ فلسطین سے عالمی امن وابستہ ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بھی مشترکہ اقدامات کا مطالبہ کیا۔ بلوچستان عوامی پارٹی رہنما انوار کاکڑ، نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹرطاہر بزنجو، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر ہدایت اللہ خان،سینیٹر فیصل جاوید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ایوان بالا کے اجلاس میں شہداء فلسطین پاک افغان سرحد پر جوانوں کی شہادت، چمن بم دھماکے، افغانستان میں بم دھماکے کے شہدا، بیگم نسیم ولی خان مرحومہ اور کوویڈ 19 کے باعث جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ چیئرمین سینیٹ کی ہدایت سینیٹر مولانا عطا الرحمن نے دعا کرائی۔