چٹکیاں

جا بسے ہیں سارے کالے خان,, دبستان،، میں 
رہ گئے ہم جیسے پاٹے خان پاکستان میں 
بے ہنر اعلیٰ مناصب پر ہیں فائز ہر جگہ 
بات یہ چپکے سے کوئی کہہ گیا ہے کان میں
لطف وہ پیزے یا برگر میں کہاں ہوگا کوئی 
جو مزہ تندور کے کلچے میں ہے یا نان میں 
یوں کچن ان کا بنا ہے ذائقوں کا مستقر
اونٹ نے جیسے چھپا رکھا ہے کچھ کوہان میں 
جانے اپنے دیس کو یہ لگ گئی کس کی نظر 
زندگانی کا ہر ایک شعبہ ہے امتحان میں
سیرو تفریح کے لئے لے چل ہمیں بھی ایک دن 
اپنے خطے کے کسی کاغان میں ناران میں 
بدلیوں میں سب بگولوں کو بدل کراے ضیاء
ایک دن برسائیں گے صحرائے چولستان میں
) شرافت ضیاء فراشوی)

ای پیپر دی نیشن