اسلام آباد (عترت جعفری) دوحہ میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری بات چیت سبسڈیز کے معاملہ پر ابھی اتفاق رائے کے مرحلہ سے اب بھی دور ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ مذاکرات طول پکڑیں گے۔ یہ تاثر ہے کہ ساتواں پروگرام ریویو بجٹ کے بعد مکمل ہو سکے گا۔ اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم نے موقف اختیار کیا ہے کہ واشنگٹن ملاقات میں انرجی سبسڈیز کا خاتمہ طے پایا تھا اور یہ جائزہ کے مکمل ہونے کا پیشگی ایکشن تھا، اس سے قبل بھی سیاسی حکومت نے سبسڈی کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم ایسا نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دیگر ایشوز جن میں ایگزامشنز کا خاتمہ شامل ہے پر کافی حد تک معاملہ طے ہو گیا ہے۔ حکومتی ٹیم آئی ایم ایف کو مرحلہ وار مطلوبہ ہدف طے حاصل کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دوحہ مذاکرات میں پاکستان کی ٹیم آئی ایم ایف کو قائل کر سکی تو آج سٹاف لیول اتفاق رائے کا اعلان متوقع ہے۔ تاہم اگر ایسا نہ ہوا اور جاری مذاکرات وقت میں توسیع نہ ہوئی تو ساتواں ریویو بجٹ کے اعلان کے بعد ہی مکمل ہو سکے گا۔ بجٹ میں طے شدہ اہداف کے مطابق اقدامات کرنا ہوں گے جس کے بعد قرض کی قسط جاری ہو سکے گی۔
آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات اتفاق رائے سے دور طول پکڑے کا امکان
May 25, 2022