اسلام آباد(نا مہ نگار)جرمنی کے نمائندہ خصوصی برائے پاک افغان امور ڈاکٹر جیسپر ویک نے جرمین سفیر کے ہمراہ وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور سے انکے دفتر میں ملاقات کی،پاک افغان معاشی و سماجی صورتحال ، خطہ کے امن و ترقی سمیت متعدد امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،اس موقع پر وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکورنے کہا کہ پاک افغان عوام مذہبی ، سماجی ، ثقافتی رشتوں میں بندھے ہیں ان کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے،پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام کیلئے سنجیدہ کوشش کی،اسلام ایک وسیع النظر دین ہے ، خواتین کی تعلیم ، روزگار کے حصول پر کوئی قدغن نہیں،اسلام نے خواتین کے حقوق زیادہ رکھے ہیں جبکہ ان پر ذمہ داریاں کم عائد کی ہیں۔مفتی عبدالشکورنے کہا کہ دنیا طالبان بارے غلط تاثر رکھتی ہے، انکے نزدیک خواتین کی عزت و تکریم اعلی تعلیم سے زیادہ ضروری ہے،افغانستان خود دہشت گردی کا شکار ہے، حالات بہتر ہونے پر خواتین کو یقینا قومی دھارے میں لایا جائے گا،ہمیں افغانستان کے مسائل کو سمجھنے کیلئے اس معاشرے کے خدوخال کو جاننا ہو گا،انسانیت کے ناطے دنیا کے کسی بھی ملک کو افغان عوام کی مدد سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے،جرمنی اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے جدید دنیا کو متحرک کر سکتا ہے،مسلمان کشمیر، بھارت، فلسطین اور برما میں دہشت گردی و نسلی کشی کا شکار ہیں۔جرمن نمائندہ خصوصی ڈاکٹر جیسپر ویک نے کہا کہ جرمنی نے افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی کیلئے 8سو ملین یورو کی انوسٹمنٹ کی ہے،افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کی لہر اور خواتین کی حالت زار تشویش ناک ہے،آئندہ او آئی سی اجلاس کے بعد جید علما پر مشتمل ایک وفد افغانستان کا دورہ کرے گا۔
جرمن نمائندہ خصوصی برائے پاک افغان امورکی وزیر مذہبی امور سے ملاقات
May 25, 2022