لاہور (خصوصی نامہ نگار) ملک کو حالیہ سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ قومی ایشوز پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے تاکہ قوم یکجہتی کا مظاہرہ کرے لیکن بدقسمتی سے متحارب سیاسی پارٹیوں نے ملک میں انتشار اور افراتفری کی فضا پیدا کر رکھی ہے۔ اقتدار کی رسہ کشی میں ملکی مفادات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف قوم تقسیم ہو رہی ہے بلکہ باہمی نفرتیں پروان چڑھ رہی ہیں۔ مثبت سیاسی روایات اور اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین حضرت امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے پریس کانفرنس کے دوران کیا، پیر میاں عبدالخالق بھرچونڈی، پیر سلطان فیاض الحسن، پیر سید عنایت شاہ، پیر سید جمال شاہ، خواجہ اسرار الحق چشتی، علامہ ذوالفقار مصطفی ہاشمی، پیر عبدالجبار (آف آزاد کشمیر)، میاں خالد حبیب (کنونیئر اسلامی قومی اتحاد)، مفتی اقبال چشتی، صاحبزادہ سید محمد علی عثمان توکلی، صاحبزادہ رفیق الحسن قریشی و دیگر مشائخ عظام و علماء کرام بھی موجود تھے۔ سید منور حسین شاہ جماعتی نے مشائخ عظام کی ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل تشکیل دینے اور قومی سطح پر مفاہمت پیدا کرنے کیلئے اسلامی قومی اتحاد کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک سے نفرتوں اور کدورتوں کو ختم کرنے کیلئے قومی سطح پر مفاہمت کی فضا پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے، جس کیلئے مل جل کر کام کریں گے۔ حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ خود آئین اور قانون کی پاسداری کرے اور پھر دوسروں سے آئین وقانون کے دائرے میں رہنے کی توقع کرے۔ انہوں نے سینئر صحافیوں، اینکر پرسنز کو ہراساں کرنے اور ان کے خلاف درج مقدمات کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔ ہمیں سری لنکا جیسے بحران سے نکلنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ اور اسکے پیارے حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کے بغیر ملک کی موجودہ گھمبیر صورتحال اور مسائل کے بھنور سے نکلنا مشکل ہے۔ پیر میاں عبدالخالق بھرچونڈی نے کہا کہ آج ہمارے سیاستدانوں کی اکثریت ملکی سلامتی اور آئین و قانون کی بالادستی کی بجائے خودغرضی کو فروغ دینے کی کوششوں میں مگن ہے۔ پیر سلطان فیاض الحسن نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کو انتشار، افراتفری، ہیجانی کیفیت کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ صاحبزادہ رفیق الحسن قریشی نے کہا کہ ملک اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور کچھ عناصر پاک افواج اور دیگر قومی اداروں کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کرتے نظر آتے ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ سید جمال شاہ نے کہا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کی آپس کی چپقلش نے پاکستان کی سیاست میں اخلاقی اقدار کو پامال کر کے رکھ دیا ہے۔ ان حالات میں پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے افواج پاکستان، اعلیٰ عدلیہ سمیت دیگر قومی سلامتی کے اداروں کو آگے بڑھ کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر دیگر مشائخ عظام اور علماء کرام نے بھی اظہار خیال کیا۔ بعدازاں پیر سید منور حسین جماعتی نے پاکستان کی سلامتی، صالح، نیک اور ایماندار قیادت کیلئے خصوصی دعا بھی کی۔