ملکی کشتی بھنور میں پھنس چکی‘ پرامن احتجاج ہر جماعت کا جمہوری حق: سراج الحق 


لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کی کشتی بھنور میں بری طرح پھنس چکی، پاکستان کو اس نہج پر لانے والی تینوں بڑی جماعتیں اور ان کے سرپرست ہیں۔ بڑی حکمران اور اور اپوزیشن جماعتیں 22کروڑ عوام کے خلاف سازش کر رہی ہیں۔ اسلام آباد کے ڈرائنگ روموں میں بیٹھ کر سیاست کرنے والے عوام کے ساتھ کھیل کھیل رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو خبردار کرتا ہوں کہ سری لنکا ایسی صورت حال سے عبرت حاصل کریں۔ پرامن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا آئینی و جمہوری حق ہے۔ گرفتاریاں اور سیاسی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارے جائیں۔ پولیس نوجوان کی شہادت افسوس ناک، اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اپنے کارکنوں کے رویوں کا جائزہ لیں۔ گالم گلوچ کی سیاست نے پاکستان کے کلچر کو تباہ کر دیا۔ معیشت اور سیاست میں بہتری کے لیے قومی ڈائیلاگ کا آغاز ہونا چاہیے۔ حکمران مان لیں کہ ڈلیور نہیں کر سکتے، ان کے چراغوں میں تیل ختم اور الفاظ زبان کا ساتھ نہیں دے رہے۔ امید رکھتا ہوں کہ پاکستان کے عوام جنہوں نے جرنیلوں کی حکومتوں کو بھی دیکھا اور مافیازکے ایجنٹوں کو بھی، اب ایک موقع اسلامی نظام کو بھی دیں گے۔ اسلامی نظام کوڑے مارنے کا نہیں بلکہ عدل و انصاف، برابری، خوشحالی اور امن کا نام ہے۔ وقت آ گیا ہے ان سب سے چھٹکارا حاصل کیا جائے، راستہ پرامن جمہوری جدوجہد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہاولپور میں شمولیتی جلسہ، میڈیا سے گفتگو اور وہاڑی میں علی وقاص ہنجرا کی جانب سے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے حریت رہنما یاسین ملک کی جھوٹے مقدمے میں گرفتاری اور کٹھ پتلی عدالتوں کی جانب سے ممکنہ سزا کے خلاف ملک بھر میں  آج احتجاج کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ کشمیری لیڈر کی رہائی کو ہر قیمت پر ممکن بنائے۔ بہاولپور جلسہ میں علاقے کی ممتاز شخصیت ملک کامران نے دیگر افراد کے ہمراہ جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کیا وقت نہیں آیا کہ نوجوان  پاکستان کو اسلامی اور خوشحال بنانے کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ 

ای پیپر دی نیشن