راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے) سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم پاکستان کی معیشت کا قابل اعتماد سہارا ہیں جن میں مزید اضافے کی بڑی گنجائش موجود ہے جس سے بھر پور استفادہ اٹھانے کیلئے اوورسیز ملاز متوں کے حصول میں سب ایجنٹس اور دیگر مڈل مین ٹائپ کرداروں کے خاتمے سمیت بعض دیگر اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے.اگلے چند ماہ و سال کے دوران بیرون ملک سے ملنے والے ترسیلات زرمیں 20 فیصد سے زائد اضافہ متوقع ہے. ان خیالات کا اظہار مقررین نے انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او)،اقوام متحدہ کے ادارے یو این ویمن، انسانی وسائل اور اوورسیز پاکستانیوں کی وزارت، بیورو آف امیگریشن راولپنڈی اور سوئس ایجنسی فار دویلپمنٹ اینڈ کو آپریشن کے اشتراک سے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموشن میں ایجنٹوں کے کردار کو ختم کرنے کے حوالے سے منعقدہ قومی مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔. آئی ایل او کے نمائندہ خصوصی ڈاکٹر جی ایم عارف، ڈائریکٹر جنرل بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ ڈاکٹر محمد طاہر نور، سمند ر پار پاکستانیوں کے روزگار و حقوق کی محافظ ایجنسی نائٹ ہیومن مینجمنٹ (کے ایچ ایم) شالان اینڈ جی ایل پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد نوازسدھریچ اور متعلقہ اداروں کے نمائندگان کے علاوہ دس منتخب اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز اس موقع پر موجود تھے جنہوں نے اوورسیز ملازمتوں کے مواقع اور امیدواروں کے شفاف انتخاب کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مڈل مین یا سب ایجنٹس کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہوتے ہیں جن کا سامنا نہ صرف حکومت کے متعلقہ اداروں اور پروموٹرز کو کرنا پڑتا ہے بلکہ اس سے آجر اور آجیر بھی متاثر ہوتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر ز ازخود مڈل مین کا کردار محدود اور بتدریج ختم کرکے ان مسائل کو ختم کر سکتے ہیں۔حریت رہنما یاسین ملک پر بھارتی مظالم کی شدید مذمت، یکجہتی کی قرارداد منظورقومی اسمبلی میں کشمیری حریت رہنما یاسین ملک پر بھارتی حکومت کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کے خاندان کے ساتھ اظہار یکجہتی کی متفقہ قرارداد کی منظوری نے بھارت سمیت پوری دنیا کو یہ پیغا م دیا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیری عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر سطح پر بھارت قبضے والے کشمیر میں بھارتی مظالم کو نہ صرف جاگر کیا جائے گا بلکہ اس کے خلاف آواز بلند کی جاتی رہے گی ،اس قرار دادا سے مقبوضہ کشمیر کے عوام خاص طور پر یاسین ملک کے خاندان ااور ان کی معصوم بیٹی کو حوصلہ ملا ہے کہ آزادی کی اس تحریک میں کشمیری تنہا نہیں ہیں ،اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف اور جی ڈی اے کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا آمنے سامنے آگئے، وزیر دفاع نے فہمیدہ مرزا کی جانب سے پی ٹی آئی رہنمائوں کے گھروں پر چھاپوں کا معاملہ اٹھانے پر کڑی تنقید اور اسے’’ سلیکٹیو مذمت ‘‘قرار دیا،وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے جسٹس(ر) ناصرہ جاوید کے گھر پر پولیس کے چھاپے پر معذرت کر کے اچھی مثال قائم کی ہے جس کو ملکی سطح پر اپناناچاہیئے ،تاہم انہوں نے اپنے خطاب کے دوران تحریک انصاف کی حکومت کے دوران اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا بھی ’’شکوہ‘‘کیا اور ایک ایک کر کے ان انتقامی کارروائیوں کا تذکرہ بھی کیا،جہاں انہوں نے افہام وتفہیم کی بات کی وہیں بولے کہ ریاست کی رٹ کوچیلنج کیاگیاہے، حکومت اورریاست کو بلیک میل نہیں ہونے دیں گے، ہم ذاتی اقتدارکیلئے بلیک میل نہیں ہوں گے۔ ریاست اپنے آئینی مزاج کے مطابق کارروائی کرے گی۔کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے ، اگراس شہرکے اوپرجووفاق کی علامت ہے ، مسلح جتھے آئے تویہ پاکستان کی سلامتی اوروفاق پرحملہ ہوگا اوراس کا پوری طاقت سے مقابلہ ہوگا۔خواجہ آصف نے تحریک انصاف کو بھی یہ واضح پیغام دیا کہ اگر کوئی غیر آئینی اقدام اٹھایا گیا تو ان کے ساتھ’آہنی ہاتھوں‘‘ سے نمٹا جائے گا ۔