ولسن کی بیماری کا زیادہ تر علاج کیا جا سکتا ہے،پروفیسرژا پنگ وانگ 

اسلام آباد(نا مہ نگار)کامسٹیک نے ولسن کی بیماری کے ٹرائلز، کیمیکل، جین، اور اعضا/خلیات کے علاج پر ویبنار کا اہتمام کیا۔ اس ویبنار میں پروفیسر ژا پنگ وانگ، ڈائریکٹر، نیورولوجی ڈیپارٹمنٹ، شنگھائی ٹونگ رین ہسپتال، شنگھائی جیا ٹونگ یونیورسٹی میڈیکل سکول، شنگھائی نے لیکچر دیا،پروفیسر وانگ نے کہا  میری گفتگو کا موضوع ہے "نیوروکیس ولسن بیماری کے ٹرائلز: کیمیکل، جین، اور اعضا/خلیات کا علاج"۔ انہوں نے ولسن کی بیماری کی تاریخ اور جدید نیورولوجی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بیماری کی دریافت پر روشنی ڈالی اور اس بیماری پر مختلف سائنسدانوں کے تحقیقی کام پر گفتگو کی۔ پروفیسر وانگ نے پاک چین کے درمیان تحقیقی تبادلے کے اقدامات کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے اس بیماری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا زیادہ تر علاج کیا جا سکتا ہے، جلد تشخیص اور جلد علاج اس بیماری کے انتظام اور علاج میں بہت مددگار ہے۔کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے اپنے اختتامی تبصرے میں ڈاکٹر وانگ کے کام، سائنسی تحقیق اور لیکچر کو سراہااور امید ظاہر کی کہ وہ ان کے ساتھ کلینکل ٹرائلز اور تحقیق دونوں میں کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔پروفیسر عطا نے ڈاکٹر وانگ کے لیکچر کو اس شعبے میں کی گئی تحقیق کا ایک متاثر کن جائزہ قرار دیا اور ان کے بین الاقوامی روابط کو سراہتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی روابط کو فروغ دینا اور سیکھنے کی صلاحیت کو پروان چڑھانا آج کی تحقیق کا بہت اہم پہلو ہے۔ پروفیسر عطا نے کہا کہ سائنس ڈپلومیسی اقوام کے درمیان امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہم ہے۔اس ویبنار میں او آئی سی کے رکن ممالک سے 130سے زائد محققین نے شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن