لاہور (نامہ نگار)نگران وزیر مواصلات و ایکسائز پنجاب بلال افضل نے محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر محکموں کو ہدایت کی ہے کہ 15 جون سے فلڈ سیزن شروع ہو جاتا ہے لہٰذا سیلاب سے نمٹنے کیلئے قلیل و طویل مدتی دونوں پلان مرتب کیے جائیں اور پنجاب ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھار ٹی کے ساتھ تمام محکمے قریبی رابطہ رکھیں۔ وہ گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں کابینہ کمیٹی برائے ڈزاسٹر مینجمنٹ پنجاب کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب، نبیل جاوید ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی، محکمہ آبپاشی، مواصلات و دیگر محکموں کے افسرا ن نے بریفنگ دی۔اجلاس میں دریائی کٹاؤ سے ممکنہ سیلاب کے سدباب کے لیے ترقیاتی سکیموں کا جائزہ لیا گیا۔دریائی کٹاؤ سے متعلق مختلف اضلاع کی دس ترقیاتی سکیمیں زیر غور لائی گئیں جن پر کل ایک ارب 19 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ ہے۔ ممکنہ طور پر متاثرہ اضلاع میں گجرات، جھنگ، سرگودھا، شیخوپورہ، ساہیوال اور حافظ آباد شامل ہیں جن کے متعدد دیہات کو دریائی کٹاؤ سے بچانے کے لیے بند بنا نے کی سکیمیں بنائی گئی ہیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائی کٹاؤ کا بروقت تدارک نہ کیا گیا تو انسانی آبادی،جانوروں اور زرعی زمینوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ صوبائی وزیر نے تمام محکموں کی بریفنگ میں پائے جانے والے بعض وضاحت طلب امور کی بنیاد پر مجوزہ سکیموں کی حتمی منظوری آئندہ ہفتے کابینہ کمیٹی کے اجلاس تک ملتوی کر دی۔ دریں اثناء سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدائت کی کہ وہ دریائی کٹاؤ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے مجوزہ سکیموں کے پلان کا خود بھی جائزہ لیں اور موجودہ تناظر میں تفصیلی رپورٹ بھجوائیں۔