ہائیکورٹ نے سکولوں میں مفت کتابیں نہ دینے کے خلاف درخواست سیکرٹری سکول ایجوکیشن کو بھجوا دی

 لاہور (خبرنگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے سرکاری سکولوں میں مفت کتابیں نہ دینے کیخلاف درخواست سیکرٹری سکول ایجوکیشن کو بھجواتے ہوئے قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ رانا سکندر ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے پہلی سے دسویں جماعت کے بچوں کو مفت کتابیں نہ دینے کا فیصلہ کیا۔ سیکرٹری نے کتابیں نہ ملنے کا بہانہ کر کے مفت کتابوں کی فراہمی روکی ہے۔ سکولوں کے بچوں کو مارکیٹ سے کتابیں نہیں مل رہیں، مارکیٹ میں مختلف پبلشرز کی شائع کردہ کتابیں مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہیں۔ پہلی سے دسویں جماعت تک مفت تعلیم کی فراہمی پنجاب حکومت کی پالیسی ہے۔ بچوں کو مفت کتابوں کی فراہمی روکنا حکومتی پالیسی اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ استدعا ہے کہ عدالت بچوں کو مفت کتابیں فراہم کرنے کا حکم جاری کرے۔ عدالت سیکرٹری سکول ایجوکیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...