ای سی سی، کھاد کیلئے گیس، سپلیمنٹری گرانٹس منظور، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کریگا: ڈار

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یوریا کھاد کے لئے مقامی گیس اور مختلف وزارتوں کی سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری دیدی۔ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ وزارت صنعت و پیداوار نے سال 2023 کے لئے یوریا کھاد کی ضرورت سے متعلق سمری پیش کی اور ملک میں یوریا کھاد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد ایس این جی پی ایل پر مبنی فرٹیلائزر پلانٹس یعنی فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ) اور ایگری ٹیک کو 31 مئی 2023 سے آگے 31 اگست 2023 تک مقامی گیس پر کام کرنے کی اجازت دی۔ ای سی سی نے نوویشن ایگریمنٹ، ماسٹر ایگریمنٹ تجاویز کی منظوری دی۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کوآرڈینیشن کے حق میں 2.5 ملین، وفاقی اور صوبائی اکاؤنٹنٹ جنرلز میں آن لائن بلنگ حل کے نفاذ کے لئے کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے ) کے دفتر کے حق میں 263.988 ملین روپے، ریلوے انڈر پاس گوجرہ، ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تعمیر، کے عنوان سے ترقیاتی سکیم پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حق میں 497.261 ملین روپے، بیرون ملک انفارمیشن سروسز کے بجٹ کی کمی کو پورا کرنے کے لئے وزارت اطلاعات و نشریات کے حق میں 420 ملین۔ 10,746.216 ملین روپے کی منظوری دی۔ دریں اثناء اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو چیلنجز کا سامنا ہے‘ ملکر مسائل کا حل نکالیں گے۔ وزیر خزانہ نے گذشتہ روز ایف بی آر مین کاروباری شخصیات کے ساتھ آئندہ  مالی کی بجٹ تجاویز کے حوالے سے  اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ چینی بینکوں نے 2ارب ڈالر ہمیں واپس کردیئے، اور ہم نے  ساڑھے 5ارب ڈالر کمرشل بینکوں کو واپس کیے، آئی ایم ایف ریویو بہت پہلے مکمل ہو جانا چاہئے تھا، ہماری ٹیم نے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے تکنیکی  ٹیم نے کام مکمل کرلیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن