کابل( نوائے وقت رپورٹ) افغان امارت اسلامیہ کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ مالی سال 1403 (2024) کے لیے افغانستان کا قومی بجٹ عالی قدر امیر المومنین کی جانب سے غور و فکر کے بعد منظور کردیا گیا۔ اس سال کا قومی بجٹ بھی گزشتہ سال کی طرح بیرونی امداد کے بغیر خالص ملکی آمدنی سے تیار کیا گیا ہے۔ افغانستان مالی سال کا آغاز نئے ھجری شمسی سال کے آغاز (20 مارچ) سے ہوتا ہے۔ نئے سال کے موقع پر امارت اسلامیہ کی کابینہ نے نئے مالی سال کا بجٹ منظور کیا اور اسے حتمی منظوری کے لئے امیرالمومنین حفظہ اللہ کو بھیج دیا گیا، جنہوں نے بہت غور و خوض کے بعد بجٹ کی منظوری دے دی۔ پچھلے سال وزارت خزانہ کے حکام نے کہا تھا کہ ٹیکس کے شعبے میں تمام غیر قانونی وسائل جیسے سود اور مالی جرمانے ختم کر دیئے گئے ہیں اور ملکی صنعت کی ترقی کے لیے بہت سی سہولتیں پیدا کی گئی ہیں جس کے ساتھ ٹیکس وصولی کے طریقہ کار کو بہتر بنایا گیا ہے۔