بانی پی ٹی آئی نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کیا ، بات اسی طرف جارہی : لطیف کھوسہ رئوف جسن

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹرسے+ نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی کے رہنماؤں اراکین قومی اسمبلی لطیف کھوسہ، علی محمد خان کے علاوہ رئوف حسن اور فردوس شمیم نقوی نے کے پی کے ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رات کو ہمارے سیکرٹریٹ پر نقب لگائے گئے۔ ایک دن پہلے بھی یو این کا وفد بیٹھا تھا تو انہوں نے ہم پر اٹیک کیا تھا۔ یو این کی گاڑی بھی چیک کی گئی تھی، ان کے اندر کی نفرت ختم نہیں ہوئی۔ ایک سال تک انہوں نے اپنا رویہ برقرار رکھا اور وقتاً فوقتاً اس میں شدت آتی رہی۔ رئوف حسن نے کہا کہ الیکشن میں جس طرح سے عوام نے عمران خان کو ووٹ دیا وہ آپ کے سامنے ہے، تمام ہتھکنڈے اپنا کر دیکھ لیے مگر اس لیڈر کی مقبولیت بڑھتی رہی۔ ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ نہ یہ خان صاحب کو مجبور کرسکے نہ ہی ان کی پارٹی کو، عمران خان نے کہا تھا کہ ان کے پاس اب ایک ہی راستہ رہ گیا ہے کہ اب ہمیں یہ قتل کر دیں اور یہ بات اب اسی طرف جاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رات کو جو کچھ ہوا ان کی سزا ملنی چاہیے، ہم ڈرے نہیں ہم بھاگے نہیں ہم جھکے نہیں، ہم نہ ڈریں گے نہ جھکیں گے نہ بھاگیں گے۔ علی محمد خان نے کہا کہ پورے اسلام آباد میں کوئی ایسی جگہ رہنے دیں جہاں ملک کی سب سے بڑی جماعت کیمرے کے سامنے بات کر سکے۔ یاسمین راشد جو کینسر کی مریضہ ہیں وہ بیڈ پر پڑی ہیں۔ اس موقع پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، پنجاب کا میں ایم این اے ہوں وہاں کا دفتر بھی سیل کیا ہوا ہے۔ دفتر کے مالک کو گرفتار کر کے 9 مئی والا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کہاں گیا۔ ووٹ کو عزت دو۔ ہم  عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر عمران خان کو ویڈیو لنک پر لاتے ہیں تو اس کو میوٹ کر دیتے ہیں۔ ہم یہ درخواست اور توقع کرتے ہیں کہ عمران خان کو سپریم کورٹ میں لائیو دکھایا جائے گا بلکہ عمران خان کو خود سپریم کورٹ میں پیش ہوکر اپنا موقف بیان کرنے کی اجازت دی جائے۔ دریں اثناء اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ کو سیل کرنے کے دوران مزاحمت کرنے پر انسداد دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی میں علاقہ مجسٹریٹ محمد سجاد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمہ 7 اے ٹی اے سمیت دیگر 6 دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں پی ٹی آئی اسلام آباد کے رہنما عامر مغل سمیت 25 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں  دفتر سیل کئے جانے کے بعد آج پی ٹی آئی کی جانب سے اسی جگہ میدان میں ٹینٹ لگا کر اجلاس کیا گیا۔  اجلاس میں سی ڈی اے اور پولیس کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے متعلق بھی مشاورت بھی کی گئی ۔

ای پیپر دی نیشن