ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں تخریب کاری کے شواہد نہیں ملے، رپورٹ

ایران کی مسلح افواج کے جنرل سٹاف نے رواں ہفتے سابق صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کی ابتدائی رپورٹ جمعرات کو جاری کر دی، جس میں کسی قسم کی ’ تخریبی کارروائی‘ کے تاثر کو مسترد کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں بلندی سے ٹکرانے کے بعد آگ لگ گئی تاہم اس دعوے کی وجہ نہیں بتائی گئی اور اس رپورٹ کے دعوے کے مطابق یہ بھی واضح نہیں کہ ہیلی کاپٹر بلندی سے کیوں ٹکرایا۔رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر کی باقیات سے گولیاں لگنے یا کسی تخریبی کاروائی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر مقررہ راستے سے نہیں ہٹا اور جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا اس کے پائلٹ نے حادثے سے ڈیڑھ منٹ قبل دو دیگر ہیلی کاپٹرز سے رابطہ کیا۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واچ ٹاور کی ہیلی کاپٹر کے عملے کے ساتھ گفتگو میں بھی کوئی مشکوک مواد سامنے نہیں آیا۔رپورٹ کے آخر میں کہا گیا کہ کچھ حصوں اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے مزید وقت درکار ہے

ای پیپر دی نیشن