امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے واٹس ایپ کو نشانے پر رکھتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ میٹا ایپ ہر رات صارف کے ڈیٹا کا غلط استعمال کرتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف نے پوسٹ کی کہ واٹس ایپ ہر رات صارف کا ڈیٹا ایکسپورٹ کرتا ہے، جس کا تجزیہ کر کے ٹارگٹ اشتہارات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس صارف کی پوسٹ پر ایلون مسک نے جواب دیا کہ واٹس ایپ ہر رات صارف کا ڈیٹا ایکسپورٹ کرتا ہے، کچھ لوگ اب بھی سوچتے ہیں کہ یہ محفوظ ہے۔
کمپیوٹر پروگرامر اور ویڈیو گیم ڈویلپر جان کارمیک نے ایلون مسک سے پوچھا کہ کیا اس بات کا کوئی ثبوت ہے کہ پیغامات کا مواد کبھی اسکین یا منتقل کیا گیا ہے؟
واضح رہے کہ کچھ وقت پہلے بھی ایلون مسک نے واٹس ایپ کو ناقابل بھروسہ قرار دیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ٹوئٹر انجینئر (ایکس) نے اینڈرائیڈ ڈیش بورڈ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا۔
اسکرین شاٹ سے ایسا لگ رہا ہے کہ واٹس ایپ صبح کے 4:20 سے 6:53 تک بیک گراؤنڈ میں مائیکرو فون تک رسائی حاصل کر رہا ہے۔
ایکس انجینئر کے دعوے کے بعد ایلون مسک نے کہا تھا کہ واٹس ایپ پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا جب وہ سو رہے تھے تو پس منظر میں ان کا مائیکرو فون استعمال کیا جا رہا تھا۔