بھارت میں دہلی چلو مارچ کو 100 دن مکمل ہوگئے تاہم کسانوں اور مودی سرکار میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔مودی سرکار کی کسانوں کو احتجاج سے روکنے اور ان پر دباؤ ڈالنے کی ناکام کوششوں کے باوجود کسانوں کے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر دہلی چلو مارچ 100 ویں دن میں داخل ہو چکا ہے۔بھارتی کسان مورچہ کی جانب سے لدھیانہ میں ایک ریلی کے دوران سمیوکت مودی کا بائیکاٹ کرکے کالے جھنڈے لہرانے کی کال دی گئی تھی۔کسان زرعی ترقی کیلیے کم سے کم سپورٹ پرائس کی قانونی ضمانت چاہتے ہیں جس کے تحت کسان بنیادی اشیا ضرورت کم قیمت پر خرید سکیں۔کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی جانب سے احتجاج کو بہانہ بنا کر بھارت کے 7 اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولیات پر بھی مکمل پابندی عائد کی گئی تھی۔کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے رہنما سرون سنگھ پانڈے نے کہا کہ مرکزی حکومت ہمیں پرامن احتجاج سے روک رہی ہے۔