مکرمی! یومِ عاشورہ منانے کا مقصد مےدانِ کربلا مےں اسلام کی بقاءکیلئے قربانےاں پےش کرنے والے اور نامساعد حالات کا خندہ پےشانی سے مقابلہ کرنے والے مجاہدوں کی عظےم جدوجہد کو خراجِ عقےدت پےش کرنا اور انہےں مثال بنا کر آگے بڑھنے اور باطل قوتوں کو کسی طور پر قبول نہ کرنے کے عزم کی تجدےد کا دن بھی ہے۔ اگر ہم حالات کا جائزہ لےں تو آج بھی اُمتِ مسلمہ کو ےزےدی و باطل قوتوں کی سازشوں کا سامنا ہے۔ جن مےں سے چند ےہ ہےں اسرائےل کا استحکام، عرب ملکوں پر بتدرےج کنٹرول، خلےج کی بے پناہ دولت پر قبضہ جمانا، اسلام اور مسلمانوں کے بڑھتے ہوئے قدم روکنا، ہر اےسی تحرےک کو چلانا جو اسلام کے خلاف ہو اور مسلم دنےا بالخصوص عرب ممالک کو باہم لڑائےوں مےں مصروف رکھنا، آج مسلم اُمہ کا ناطہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے جوڑا جا رہا ہے اور ےہ غےر مسلموں کے الزامات کی زد مےں ہے تو ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان محترم ہستےوں کی سوچ کو اپنا کر اور ان کے نقشِ قدم پر چل کر ان مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرےں۔ ےہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ پوری دنےاکے حالات جس تےزی سے تبدےل ہو رہے ہےں ان کا تقاضا ہے کہ تمام مسلم اُمہ اپنے فروعی اور باہمی اختلافات دور کر کے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرےں تاکہ فی زمانہ ہمےں جن مسائل کا سامنا ہے اور جن مشکلات مےں ہم گھرے ہوئے ہےں ان سے نکلنے کی کوئی راہ مل سکے۔ آج کا دن اس حوالے سے تجدےدِ عزم اور عہد کیلئے بہترےن ہے۔
(رانا زاہد اقبال۔ فےصل آباد موبائل : 0323-9668220)