یاسر عرفات کی موت سے متعلق عرب ٹی وی کی ایک دستاویزی فلم میں نیا دعویٰ سامنے آیا جس کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے سائنسدانوں نے بتایاتھا کہ دوہزارچارمیں عرفات کی موت کے بعد ان کی زیرِاستعمال جو چیزیں ان کی بیوہ کے حوالے کی گئیں ان میں ایک خاص قسم کا تابکاری مادہ پلونیم دوسودس کے ذرات پائے گئے۔ اوران کی مقدار معمول کی مقدار سے دس گنا زیادہ تھی۔جبکہ یاسر عرفات کے طبی ریکارڈ کےمطابق انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔ رملہ میں ان کے مقبرے کے ارد گرد حفاظتی حصار قائم کر دیا گیا تھا۔