کراچی (نیوز رپورٹر + نوائے وقت نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے پر امن تحریک اور عوامی جدوجہد کے ذریعے ہم نیٹو سپلائی کو روکیں گے، ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کی بندش کے لیے عوام کو سڑکوں پر آنا ہوگا، عوام کو متحد اور منظم کرنا ہوگا، امریکا اور بھارت مل کر پاکستان کو بند گلی اور حالات کی خرابی کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں، پاکستان کو صومالیہ اور یمن سے زیادہ غلام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، امریکی غلامی سے نجات حاصل کیے بغیر حالات بہتر نہیں ہو سکتے، بھارت کے ساتھ ویزے کے پابندیاں نرم کرنا کانگریس کا مطالبہ تو ہو سکتا ہے لیکن مسلم لیگ کی طرف سے یہ بات قابل فہم نہیں۔ ہم چاہتے ہیں قومی ایشو کو قومی سطح پر حل کیا جائے اور قومی آزادی و خود مختاری کو ہر قیمت پر بچایا جائے۔ کراچی سے پشاور تک جو امریکا کا یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعرے گونج رہے ہیں۔ نیٹو کے ٹرک چلانے والے ڈرائیور،کلینر اور دیگر عملے سے اپیل ہے امریکہ کے ساتھ تعاون سے انکار کر دیں، اللہ انہیں بہتر رزق دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیٹو سپلائی اور ڈرون حملوں کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت مزارِ قائد سے تبت سینٹر تک ہونے والے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ سے ملی یکجہتی کونسل اور جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر صاحبزادہ محمد ابو الخیر زبیر، امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن، تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی، تحریک انصاف سندھ کے صدر نادر اکمل لغاری، جماعت الدعوۃ کے مرکزی رہنما امیر حمزہ، نائب امیر جماعت اسلامی کراچی نصر اللہ خان شجیع اور دیگر نے خطاب کیا۔ مارچ میں تحریک انصاف کے رہنمائوں، کارکنوں، ہزاروں مرد و خواتین اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سید منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا جن لوگوں نے مسلم لیگ ن کو ووٹ دیئے تھے وہ اپنی قیادت اور حکمرانوں سے سوال کریں ہم نے تو شیر کو ووٹ دیئے تھے لیکن کھال کے اندر سے یہ گیدڑ کہاں سے نکل آیا آج مسلم لیگ ن کے ووٹرز کا سب سے زیادہ فرض ہے اپنی قیادت سے ڈرون حملے رکوانے اور نیٹو سپلائی کو بند کرنے کا مطالبہ کریں۔ اس وقت کراچی سے پشاور تک عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اور سب امریکہ کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں، آخر ایسا کیوں ہے، یہ سب اس لیے ہے امریکہ کی پوری خارجہ پالیسی امت کے خلاف ہے اور امریکہ چن چن کر مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا ہے، یہ ڈرون حملے پاکستان کے علاوہ یمن میں بھی ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا سرتاج عزیز اور چوہدری نثار قوم سے معافی مانگیں، کیونکہ چوہدری نثار نے پارلیمنٹ میں ڈرون حملوں کے حوالے سے جو اعداد و شمار پیش کیے تھے اس کے مطابق تو ان حملوں میں دہشت گرد زیادہ مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا سلالہ کے بعد سات ماہ تک نیٹو سپلائی بند کی گئی لیکن امریکہ کی معافی کے بغیر یہ سپلائی کھول دی گئی اسی طرح آج بھی انہیں یہ امید ہے پاکستانی حکمران ہماری سپلائی لائن بند نہیں ہونے دیں گے، پاکستانی حکمران ملک اور قوم سے زیادہ امریکہ کے وفادار بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا تحریک انصاف نے بھی اس اہم ایشو پر عوام کو گھروں سے باہر نکالا ہے اور عمران خان نے قوم کو جدوجہد کا پیغام دیا ہے،ہم تحریک انصاف کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے کہا آج کا مارچ یہ اعلان کرتا ہے حکمران سن لیں عوام نہ امریکہ کی غلامی برداشت کریں گے اور نہ یہ ڈورن حملے قبول کیے جائیںگے ، اس بات کے ثبوت اب کھل کر سامنے آگئے ہیں کہ امریکہ ہمارے ملک میں دہشتگردی اور دہشت گردوں کی سرپرستی کررہا ہے، حکمرانوں کو چاہئے وہ فضائیہ کو حکم دیں کہ ڈرون کو گرا دیں،حکمران امریکا کے خلاف ہمت و جرات کا مظاہرہ کریں تو عوام ان کے ساتھ ہیں اور پھر اللہ کی مدد بھی ضرور آئے گی۔ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا آج کے مارچ نے ثابت کر دیا ملک کے عوام ڈرون حملے برداشت نہیں کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا آج کا مارچ کراچی کے عوام کے ملین مارچ میں تبدیل ہوگیا ہے۔ عارف علوی نے کہا امریکہ کی غلامی سے نجات کے بغیر ہمارے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ امیر حمزہ نے کہا آج کے مارچ سے حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئے، نادر اکمل لغاری نے کہا ملک میں نہتے لوگوں کو ڈورن حملے میں مارا جا رہا ہے اور ملک کے عوام بیرونی جارجیت سے محفوظ نہیں ہیں ہم چاہتے ہیں ہماری خودداری اور خودمختاری کو دائو پر نہ لگایا جائے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق منور حسن نے کہا امریکہ بھارت کو خطے میں تھانیدار بنانا چاہتا ہے ملک میں ڈالر کمانے کی سیاست جاری ہے، ہمیں بھارت اور امریکہ کی غلامی قبول نہیں۔ تمام سیاستدان امریکہ سے ڈرتے ہیں۔ اے این این کے مطابق منور حسن نے کہا عوام نے نواز شریف کو شیر سمجھ کر ووٹ دیا مگر وہ ’’گیدڑ‘‘ نکلے قائد مسلم لیگ ن کو اپنی سیاست اور پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہئے، حکومت نے ڈرون حملوں پر خفیہ معاہدہ کر رکھا ہے، چودھری نثار اور سرتاج عزیز کو ڈرون حملوں کے بارے میں اپنے بیانات پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ تحریک انصاف نے پارلیمنٹ اور امریکی سفارتخانوں کے سامنے دھرنوں اور احتجاج کیلئے جماعت اسلامی کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے اور ہم اس میں بھرپور شرکت کریں گے۔