الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج کاظم علی ملک نے حلقہ پی پی ایک سو سنتالیس میں انتخابی عذاری سے متعلق درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار شعیب لطیف نے مسلم لیگ ن کے امیدوار محسن لطیف کی کامیابی کو الیکشن ٹربیونل کے روبرو چیلنج کر رکھا تھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ محسن لطیف انتخابی دھاندلی کے ذریعے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے لہذا الیکشن ٹربیونل انہیں نااہل قرار دینے کا حکم جاری کرے۔ الیکشن ٹربیونل نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اور اسے قومی اسمبلی کے حلقہ ایک سو بائیس کے فیصلے سے مشروط کردیا۔ حلقہ این اے ایک سو بائیس کے انتخابی نتائج کو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے اسی الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ٹربیونل کے ذرائع کے مطابق معاملہ ایک ہی جج کے پاس ہونے کی وجہ سے مشروط کیا گیا۔
الیکشن ٹربیونل لاہور نے حلقہ پی پی ایک سو سنتالیس میں انتخابی عذرداری پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے اسے قومی اسمبلی کے حلقہ ایک سو بائیس کے فیصلے سے مشروط کردیا ہے۔
Nov 25, 2014 | 19:24