اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریک انصاف رہنما عثمان ڈار کی جانب سے وزیر خارجہ خواجہ آصف کے اقامہ رکھنے سے متعلق کیس میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے50 صفحات پر مشتمل تحریری جواب جمع کروا دیا ہے۔ جواب میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملازمت کے کنٹریکٹ کی کبھی تردید نہیں کی جبکہ 50 ہزار درہم کی رقم ٹیکس ریٹرنز میں غیرملکی آمدن کے طور پر ظاہر کی گئی تھی۔ خواجہ آصف کے جواب کے ساتھ این اے 110 سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی لگائی گئی ہے جبکہ انتخابی دھاندلی سے متعلق الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی لگائی گئی ہے۔ خواجہ محمد آصف نے اپنے تحریری جواب میں درخواست پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ درست نہیں کہ درخواست گزار عثمان ڈار قانون پسند شہری ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے عدالت سے رجوع کرتے وقت، بعض حقائق چھپائے، جیسا کہ اس سے قبل درخواست گزار کی الیکشن پٹیشن، نظرثانی درخواست اور اپیل مسترد ہو چکی ہیں۔ انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ یہ بات درست ہے کہ آئی ایم ای سی ایل کمپنی کے لیگل ایڈوائزر کے طور پر کمپنی کو قانونی مشاورت فراہم کر رہا ہوں، یہ بھی درست ہے کہ میں غیر ملکی کمپنی کے ساتھ وابستہ ہوں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کمپنی کے ساتھ کاروباری مراسم سے درخواست گزار کا کچھ لینا دینا نہیں، درخواست گزار نے تمام دستاویزات کاغذات نامزدگی سے حاصل کیں ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ درخواست گزار کو کاروباری مراسم پر سوال اٹھانے کا حق حاصل نہیں جبکہ درخواست گزار عثمان ڈار اپنی درخواست میں قانون کی خلاف ورزی کی نشاندہی نہیں کر سکے۔ ملازمت کے کنٹریکٹ کی کبھی تردید نہیں کی، 50 ہزار درہم کی رقم ٹیکس ریٹرنز میں غیر ملکی آمدن کے طور پر ظاہر کی گئی تھی۔
.نااہلی کیس: خواجہ آصف نے تحریری جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا
Nov 25, 2017