مریدکے (نمائندہ نوائے وقت) پولیس رضا کار نے مفت موبائل فون نہ دینے پر تندور پر روٹیاں لگانے والے محنت کش کو گرفتار کرکے نجی ٹارچر سیل پہنچا دیا۔ بیٹے کی گرفتاری کی خبر سن کر ماں صدمہ برداشت نہ کر سکی اور دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئی۔ ماں کی وفات کی خبر پر پولیس نے بیٹے کو فوری طور پر چھوڑ دیا۔ بتایا گیا ہے کہ ظفر کالونی کے رہائشی عامر نامی نوجوان کو داتا دربار سے واپسی پر شاہدرہ کے قریب ایک موبائل فون ملا جسے لے کر وہ اپنے گھر آگیا۔ حدوکے کے رہائشی پولیس رضا کار صدام نے نوجوان سے مفت موبائل فون طلب کیا اور نہ دینے پر اس نے جمیل وغیرہ تین پولیس کانسٹیبلوں کے ذریعے عامر کے والد محمد ظفر کو گرفتار کرا دیا۔ اسی دوران عامر نے ملنے والا موبائل فون تھانہ شاہدرہ ٹاؤن کے سب انسپکٹر عامر کے حوالے کر دیا۔ رضاکار کی سربراہی میں پولیس اہلکاروں نے محنت کش ظفر کو د و روز تک نجی ٹارچر سیل میں قید کئے رکھا، بچوں سے موبائل فون یا پانچ ہزار روپے کی رقم طلب کی جاتی رہی۔ بیٹے کی گرفتاری اور پولیس کی غیر قانونی حراست کا صدمہ برداشت نہ کرتے ہوئے اس کی والدہ حمیدہ بی بی جمعہ کی رات دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئی جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکاروںنے نجی ٹارچر سیل میں قید ظفر کو رہا کر دیا اور اس کے بیٹوں کو کسی بھی قسم کا بیان دینے پر سنگین مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دی ہیں۔