بعض عناصر پاک چین تعلقات کو فروغ پاتا نہیں دیکھ سکتے : چینی سینئر تجزیہ نگار

Nov 25, 2018

بیجنگ (آئی این پی)پاک فوج نے کراچی، پشاور اور لاہور سمیت افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز کئے، کچھ عناصر پاک چین تعلقات کا فروغ نہیں دیکھنا چاہتے، نائن الیون سے قبل پاکستان ایک محفوظ ملک تھا، پاکستان جنوبی ایشیاء میں امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کاسب سے زیادہ متاثر ملک بنا۔ چین کے چہار انسٹیٹیوٹ کے سینئر تجزیہ نگار اور سابق دفاعی اتاشی چھنگ شر چونگ نے کراچی میں چینی قونصلیٹ پر دہشتگرد حملے کے تناظر میں اپنے تجزیئے میں کہا ہے کہ انہیں کراچی میں چینی قونصلیٹ پر دہشتگرد حملے میں پولیس اہلکاروں او ر شہریوں کے شہادت کے واقعے پر افسوس ہے اور وہ دکھ کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندا ن کے ساتھ اور ان کے د کھ درد میں برابر کے شریک ہیں ،انہوں نے شہداء کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔ چہار انسٹیٹیوٹ کے سینئر تجزیہ نگار نے پاک فوج کے انسداد دہشتگردی کارروائیو ں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پاک فوج نے کراچی، پشاور اور لاہور سمیت افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز کئے، کچھ عناصر پاک چین تعلقات کا فروغ نہیں دیکھنا چاہتے، نائن الیون سے قبل پاکستان ایک محفوظ ملک تھا، پاکستان جنوبی ایشیاء میں امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کاسب سے زیادہ متاثر ملک بنا۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی کے مسائل پیدا ہو گئے، چین اور پاکستان مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) اور گوادر بندرگاہ کی تعمیر پر کامیابی سے کام کر رہے ہیں، سی پیک کی تعمیر نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مرکوز کی ہے، کچھ عالمی عناصر کا خیال ہے کہ چین جنوبی ایشیاء میں اپنے اثرورسوخ میں اضافہ کررہا ہے اس لئے وہ افغانستان میں جنگ کا اختتام نہیں چاہتے اور نہ ہی یہ عناصر پاکستان میں امن اور تعمیر و ترقی کا عمل دیکھنا چاہتے ہیں، ان عناصر کا خیال ہے کہ افغانستان کا بحران اور پاکستان میں دہشت گردی کے خطرات چین کے عزائم کو کمزور کر سکتے ہیں،ایسے عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر پاکستان میںاستحکام کی ضمانت بن رہی ہے،پاکستان کی مجموعی طور پر صورتحال بہتر ہو رہی ہے، جس سے جنوبی ایشیاء میں ایک توازن پیدا ہو گا۔

مزیدخبریں