کوئٹہ (بیورو رپورٹ) لوئر اورکزئی دھماکے میں شہید تمام افراد کو سپردخاک کر دیا گیا۔ خودکش دھماکے کے بعد علاقے کی فضا ہفتہ بھی کو سوگوار رہی، دکانیں اور بازار بند ہیں، سانحہ میں جاں بحق افراد کی نماز جنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔لوئر اورکزئی کے علاقے کلایہ بازار میں دھما کے کے بعد علاقے میں سوگ کا سماں رہا۔ لوگ اپنے پیاروں کے غم میں نڈھال رہے۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو آئے۔ جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ۔ زخمیوں کی بڑی تعداد کلایہ اور کوہاٹ کے ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ بیشتر افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ گورنر خیبر پی کے شاہ فرمان خان نے اورکزئی ایجنسی کا مختصر دورہ کیا۔معمولی زخمیوں کے لئے ایک ایک لاکھ، شدید زخمیوں کے لئے پانچ پانچ لاکھ جبکہ دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے دس دس لاکھ روپے امدادی پیکج کا اعلان کیا۔ گورنر نے دھماکہ کی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ۔کور کمانڈر پشاور اور آئی جی ایف سی خیبر بھی گورنر کے ساتھ تھے۔ شاہ فرمان نے قبائلی عمائدین کے وفد سے بات چیت میں کہا کہ ملک دشمن عناصر پاکستان ک ترقی و خوشحالی کے بھی دشمن ہیں جو کہ ایک سازش کے تحت دہشت گردی واقعات سے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے گھناﺅنے واقعات پاکستان کی ترقیاتی منصوبوں سی پیک کو سبوتاژ کرنے ملک دشمن سرگرمیوں سے انتشار پھیلانے کی ناپاک اور ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔جن کو باہمی اتفاق و اتحاد سے ناکام بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی اور اورکزئی واقعات ایک ہی کڑی ہے او ر ان گھناونے واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ سکیورٹی حکام نے تصدیق کی کلایہ بازار میں دھماکہ خود کش حملہ تھا۔دھماکہ میں10سے 12کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔دھماکے میں مرنے والے باپ بیٹے سمیت 3 ہندوﺅں کی آخری رسومات شمشان گھاٹ اٹک میں ادا کر دی گئیں۔ جمعہ کے روز اورکزئی کے علاقے کلایہ بازار میں ہونے والے دھماکے میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے 3 افراد بھی ہلاک ہوگئے تھے۔ جن کی شناخت سرم چند، منت لال اور امرت لال کے نام سے ہوئی تھی۔
شہداءسپردخاک