لاہور (نمائندہ سپورٹس)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی تینوں فارمیٹ میں کپتان کے معاملے پر کرکٹ کے حلقوں میں ایک بار پھر بحث چھڑ گئی ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ایشین بریڈ مین ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کو کسی ایک فارمیٹ کی کپتانی چھوڑ دینا چاہی۔ دوسری جانب ایک اور سابق کپتان معین خان کہتے ہیں کہ صرف ایک شکست پر سرفراز احمد کی کپتانی پر سوال نہیں اْٹھنا چاہئے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایشین بریڈمین ظہیرعباس کا کہنا ہے کہ تینوں فارمیٹ کی کپتانی سرفراز کیلئے مشکل ہے، سرفراز احمد کو خود ہی کسی ایک فارمیٹ کی قیادت سے سبکدوش ہوجانا چاہیے۔ظہیر عباس نے کہا کہ جب وہ آئی سی سی کے صدر تھے تو پی سی بی کو بتادیا تھاکہ بھارت کے خلاف ہرجانے کے کیس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ظہیر عباس نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کی مقبولیت کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی نہیں لے رہے ، ٹیسٹ میچز میں پاکستان ٹیم کے وکٹ پر موجود دونوں کرکٹر اٹیکینگ کرکٹ کھیل رہے ہیں جو غلط ہے۔سابق کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کے تمام معاملات کوچ مکی آرتھر کے ہاتھ میں ہیں ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ سرفراز کی پرفارمنس کے حوالے سے کہا کہ وکٹ کیپر کو بیٹنگ کیلئے وقت کم ملتا ہے ، سرفراز جب بیٹنگ کیلئے آتے ہیں تو بیٹنگ لائن تباہ ہوچکی ہوتی ہے ، انہوں نے کہا کہ ہر شکست کے بعد سرفراز کی کپتانی پر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔