بھارت کا لبھو رام حکمرانی کیلئے نااہل ثابت ہو گیا

19نومبر2019ء کی ایک خبر ہے کہ ایک سینیئر فوجی افسر نے بھارت کے ایک جاری ٹی وی پروگرام میں برسرعام تقریباً 4 ماہ سے گھرے ہوئے ایک کروڑ کشمیریوں کی عورتوں کو ریپ کرنے (بے حرمتی کرنے) کے ناپاک الفاظ کہے ہیں اور انہیں سن کر تمام دنیا کے ذرائع ابلاغ پر کام کرنے والوں نے کالوں کو ہاتھ لگائے ہیں اور لعنت اور مذمت کی ہے‘ عربی‘ فارسی اور انگریزی سمیت دنیا کی سات زبانوں میں تو میں نے خود بھی سنا ہے‘ پنجابی میری مادری زبان اور اردو ہماری قومی زبان بھی شامل ہیں! کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہنے والا بھارت کا بنیا لبھو رام دنیا کے سامنے ننگا ہو گیا ہے اور ایشیا کی سپر طاقت بننے کا خواب دیکھنے کے بجائے حکمرانی کیلئے بھی نااہل ثابت ہو گیا ہے! ریاست مدینہ کے بانی اور حکمران اور حضرت محمدؐ کا فرمان تو یہ ہے کہ کافر حکمران کی حکومت تو باقی رہ سکتی ہے مگر ظالم کی حکمرانی باقی نہیں رہ سکتی!
گجرات کا بین الاقوامی طور پر مانا ہوا وحشی درندہ دہشت گرد اپنی حکمرانی میں ہزاروں بیگناہ مسلمانوں کے اذیتناک قتل عام کا تماشا دیکھنے اور دنیا کو دکھانے کے بعد ایک کروڑ کشمیریوں کو گھیرے میں لئے ہوئے ہے اور انہیں بھوکا اور پیاسا مار کر دوسرا تماشا دیکھنے اور دکھانے پر کمر بستہ ہے مگر دنیا کے منصف بھی چپ ہیں‘ شاید وہ بھی یہ دوسرا تماشا دیکھنے کے موڈ میں ہیں کیونکہ کشمیری ایک تو مسلمان ہیں‘ دوسرے لبھو رام کی ناپاک غلامی کا طوق اتارنے پر تلے ہوئے ہیں تیسرا جرم یہ ہے کہ مسلمان اور غلام ہوتے ہوئے بھی آزادی کا حق مانگ رہے ہیں! مگر میری رائے اور مطالعہ کے مطابق یہ مظلوم ‘ مقہور اور صدیوں سے ستائے ہوئے ٹھنڈے کشمیری اب آگ بگولا ہو چکے ہیں‘ اب یہ ’’برفانی آگ‘‘ بن چکے ہیں‘ یہ برفانی آگ اب مزید دہکے گی اور بھارت کے نااہل حکمران لبھو رام برہمن اور بنیا کو بھسم کر کے سمندر میں یوں پھینک دے گی جس طرح برہمن اور بنیا ذات اپنے مردوں کو بھسم کر کے گنگا اور جمنا میں پھینک دیتی ہے‘ اس لئے کہ نام نہاد سپر طاقت بنانے کے خواب کی حسرتوں کا ماتم ہی کرتا رہے گا! اب تو دھوکا کھانے والے دلت لیڈر امبیدکر کا انتقام لینے والے بھی جاگ گئے ہیں اور اسی طرح سکھ لیڈر ماسٹر تارا سنگھ کے وارث سکھ بھی اپنا خالصتان بنا کر اپنے گولڈن ٹیمپل کی تباہی کا انتقام بھی لیں گے! مگر لبھو رام تواب اپنی حسرتوں کا ماتم ہی کرتا رہے گا۔

ای پیپر دی نیشن