لاہور+گوجرہ (نیوزرپورٹر+نامہ نگار)ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام کو صحت کی سہولیات، معیاری تعلیم اور بروقت انصاف کی فراہمی وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے اور ان کا سردار عثمان خان بزدار کو وزیر اعلیٰ منتخب کرنا اس علاقہ سے محبت کا نتیجہ ہے کیونکہ دھرتی کا بیٹا ہی یہاں کے مسائل اور محرومیوں کا ازالہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ادوار میں صرف بڑے شہروں میں سیاسی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے شو بازیاں کی گئیں اور چھوٹے قصبوں پر کوئی توجہ نہ دی گئی جس سے یہاں کے لوگوں کا احساس محرومی مزید بڑھا ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے لیہ میں صحت انصاف کارڈز کی فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت محض وعدے نہیں کرتی بلکہ ان وعدوں پر عمل بھی کرتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہر مستحق خاندان کو انصاف صحت کارڈ ملے گا۔ اس سال جون تک پچاس فیصد اور اگلے سال سو فیصد صحت کارڈ فراہم کردئیے جائیں گے۔ فردوس عاشق اعوان نے جمن شاہ پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں سے حلف بھی لیا۔ ڈاکٹر فردوس نے لیہ میں صحافی کالونی کیلئے معاون خصوصی سید رفاقت علی گیلانی اور ڈپٹی کمشنر کو ابتدائی کام مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ علاج کیلئے لندن جانے والے ہسپتال جانے کے بجائے اکثر شاپنگ سنٹرز میں نظر آتے ہیں۔ رنگ باز خاندان کی اپنی پارٹی ان کے انتظار میں ہلکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحومہ بیگم شمیم اختر کی نماز جنازہ کے وقت کا فیصلہ ہونے کے بعد شہباز شریف کی پے رول پر رہائی کا فیصلہ ہوگا۔ صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کے بجائے کرونا سے لڑے، زندگی رہی تو نوک جھونک چلتی رہے گی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا شریف خاندان اس وقت غم کی کیفیت میں ہے، مائیں سانجھی ہوتی ہیں اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ ڈپٹی کمشنر کسی کو بھی 12 گھنٹے پیرول پر رہائی کا اختیار رکھتے ہیں۔ زیادہ مدت کی رہائی کا معاملہ کابینہ میں آیا۔ شریف خاندان کے جو دو افراد جیل میں ہیں ہم ان کیلئے سہولت کاری کر رہے ہیں مسلم لیگ ن نے اپنے ترجمانوں کے ذریعے حکومتی مورچوں پر بمباری جاری رکھے گی تو حکومتی توپیں بھی خاموش نہیں رہیں گی۔ الزام لگایا گیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست کو اہمیت نہیں دے رہے۔ آگاہ کردوں اب یہ حکومت شاہی فرزمان پر نہیں چل رہی۔ 35 سال اقتدار کے مزے لینے والے باہر مچھلی کی طرح تڑپ رہے ہیں۔ اب چور دروازے بند ہیں۔ اب ووٹ سے ہی انٹری ہوگی۔ جلاؤ گھیراؤ عوام کے ووٹ کی توہین ہے۔ آپ ووٹ کو عزت دیں اور انتخابات کو تسلیم کریں۔ دھاندلی کا معیار کیا ہے؟ جہاں جیتتے ہیں وہاں ٹھیک اور جہاں ہارے وہاں دھاندلی ہوئی۔