اسلام آباد(نا مہ نگار)انسداددہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن کی عدالت نے گستاخانہ مواد تشہیر کیس میں حتمی دلائل طلب کرلیے۔منگل کو سماعت کے دوران مدعی مقدمہ حافظ احتشام احمد ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سرکار کی جانب سے چوہدری محمد شفقات ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئیاورزیر حراست چاروں ملزمان کوجیل سیعدالت لایاگیا، اس موقع پر زیر حراست ملزمان کے وکیل اسد جمال ایڈووکیٹ پیش نہیں ہوئیاور معاون وکیل نے بتایاکہ اسد جمال ایڈووکیٹ بیمار ہیں،ان کی درخواست ہے کہ عدالت مقدمے کی سماعت30نومبر تک ملتوی کرے،عدالت نے ملزمان کے وکیل کی جانب سے سماعت تیس نومبر تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اسد جمال ایڈووکیٹ چار سال سے یہی حربے استعمال کررہے ہیں،اسی طرح کے حربے استعمال کرکے انہوں نے ہمیں ہائیکورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کے اندر اس مقدمے کا فیصلہ نہیں کرنے دیا،عدالت نیملزمان کے وکیل اسد جمال کو حتمی دلائل کے لئے آخری مہلت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان کے وکیل آئندہ سماعت پر زبانی یا تحریری طور پر حتمی دلائل پیش کریں۔