دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوتوں کے بعد بھارت نے مخالفانہ مہم تیز کردی: پاکستان

Nov 25, 2020

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)  ترجمان دفتر خارجہ محمد حفیظ چوہدری  نے بھارت کے غیر قانونی تسلط میں  جموں و کشمیر کے ضلع نگروٹا میں نام نہاد دہشت گردی کے حملے کے بارے میں بھارتی وزارت خارجہ میں غیر ملکی سفیروں کے ایک گروپ کو دی گئی بریفنگ  پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارت کی  دہشت گرد سرگرمیوں کی فعال منصوبہ بندی، مالی معاونت اور عملدرآمد اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے متعلق ناقابل تردید شواہد جاری کرنے کے بعد  بھارتی حکومت نے پاکستان مخالف مہم کو تیز کر دیا ہے۔ متعلق میڈیا کے سوالات پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے جب سے بھارت کے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کرانے، اس کی منصوبہ بندی، معاونت اور سرپرستی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد (ڈوزیئر) دنیا کے سامنے پیش کئے ہیں۔ اس وقت سے بھارتی حکومت نے اپنے جھوٹے بیانات، من گھرٹ شواہد اور فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے پاکستان مخالف مہم تیز کر دی ہے۔ بھارتی وزارت امور خارجہ کی مذکورہ بریفنگ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کسی مبینہ حملے کی منصوبہ بندی میں پاکستان کو ملوث کرنے کی شرانگیزی کی ایک اور کوشش ہے۔ مایوسی پر مبنی قطعی بے بنیاد اور کھوکھلے بھارتی الزامات پاکستان کو دہشت گردی کے جھوٹے بیانیہ میں ملوث کرنے کی بھارتی کوششوں کا مظہر ہیں تاکہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میںجاری ریاستی دہشت گردی اور پاکستان کے خلاف بھارتی ریاست کی سرپرستی میں دہشت گردی کی حقیقت سے دنیا کی توجہ ہٹائی جاسکے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے کسی فالس فلیگ آپریشن کے امکان کے بارے میں پاکستان مسلسل عالمی برادری کو آگاہ کرتا آرہا ہے جس سے علاقائی امن وسلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ ہم دنیا کو ایک مرتبہ پھر خبردار کرتے ہیں۔ پاکستان بھارت کو بے نقاب کرتا رہے گا اور بھارتی پراپیگنڈے سے دنیا کو گمراہ نہیں ہونے دے گا۔ عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے تمام ادارے پاکستان کے پیش کردہ ڈوزئیر پر کارروائی کریں۔ جس میں بھارت کے ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ دریں اثناء پاکستان نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں تیل فراہمی کے ٹرمینل پر حوثی ملیشیاء کے میزائل حملے کی شدید مذمت کی ہے جس سے تیل کے ذخیرہ کو آگ لگ گئی لیکن اس پر کامیابی سے قابو پا لیا گیا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ  پاکستان ایسے حملے فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے جس سے برادر سلطنت سعودی عرب کی جغرافیائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور عام شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ سلامتی اور جغرافیائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کے خلاف ہم برادر سلطنت سعودی عرب کی مکمل حمایت اور اس سے یک جہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا زیر غور نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کے ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق امکان کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا ہے اور انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔  ترجمان نے زور دے کرکہا کہ اس تناظر میں وزیراعظم کا بیان قطعی واضح اور دوٹوک ہے۔ وزیراعظم نے یہ واضح کردیا ہے کہ جب تک فلسطین کے تنازعے کا منصفانہ اور فلسطینیوں کے اطمینان کے مطابق حل نہیں ڈھونڈا جاتا، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔  پاکستان فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ استصواب رائے کے حق کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ پائیدار امن کے لئے دوریاستی منصفانہ حل ناگزیر ہے جو اقوام متحدہ اور او۔آئی۔سی کی قراردادوں کے مطابق ہو جس کے تحت 1967 کی سرحدوں اور القدس الشریف دارالحکومت کی حامل آزاد، قابل عمل اور متحد فلسطینی ریاست قائم ہو۔ پاکستان نے افغانستان میں پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا  خیرمقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اس حوالہ سے بیان میں کہا ہے کہپاکستان صدر اشرف غنی کے افغانستان میں پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے حکم کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ان پاکستانی قیدیوں نے سزا کی مدت پوری کرلی تھی لیکن جرمانوں کی عدم ادائیگی کے سبب قید تھے۔ ان میں وہ قیدی بھی شامل ہیں جن کی سزا کی مدت مکمل ہونے میں ایک ماہ یا اس سے کم عرصہ باقی رہ گیا تھا۔ پاکستان انسانی خیرسگالی کے اس اقدام کو سراہتا ہے جس سے قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کو سکون اور فائدہ ملے گا۔ پاکستان باہمی روابط کے فروغ کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے جس سے دونوں طرف کے عوام کو سہولیات اور فوائد میسر آئیں۔ 

مزیدخبریں