سرینگر (نیٹ نیوز+ کے پی آئی+ این این آئی) بھارتی فوجیوں اور پولیس نے سرینگر کے علاقے رام باغ میں جعلی مقابلے کے دوران 3 بے گناہ کشمیری نوجوان شہید کر دیئے۔ مقتولین کے خون سے سڑک سرخ ہو گئی۔ شہداء میں مہران‘ باسط میر اور منظور شامل ہیں۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ مہران حریت پسند گروپ ٹی آر ایف کا ٹاپ کمانڈر تھا۔ دوسری طرف جائے وقوعہ پر کشمیری خواتین اور مرد دھاڑیں مار مار کر روتے اور بھارتی بربریت کی دہائی دیتے نظر آئے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی سی آر پی ایف اور پولیس کے درندے اہلکار ان تینوں افراد کو گاڑیوں میں ڈال کر رام باغ لائے اور سڑک پر گولیاں مار دیں۔ قتل عام کے بعد مشتعل کشمیری گھروں سے نکل آئے اور بھارتی درندگی کے خلاف مظاہرے کئے۔ مشتعل نوجوانوں نے بھارتی فورسز کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور ہمیں کیا چاہئے‘ آزادی‘ کشمیر بنے گا پاکستان‘ کے نعرے لگاتے رہے۔ ادھر قابض فوج نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی میں پلوامہ سے 4 نوجوان گرفتار کر لئے۔ پونچھ کے جنگلات میں آتشزدگی سے درجنوں سرنگیں پھٹ گئیں۔ جنگلی حیات بری طرح متاثر ہوئی‘ علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔