اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس شوکت ترین کی زیرصدارت ہوا۔ سپارکو کے 27.91 ارب کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ منصوبے کی منظوری دی گئی۔ سیالکوٹ تا کھاریاں 69 کلو میٹر 4 لین چوڑی سڑک کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کے منصوبے ‘ اے ڈی بی کی فنڈنگ سے آئیسکو میں ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر منصوبے‘ نوشہرہ میں 16.69 ارب کے وارسک کینال سسٹم کی ری ماڈلنگ منصوبے کی منظوری دی گئی۔ خیبر پی کے میں معیار زندگی بلند کرنے کیلئے 97.14 ارب کے منصوبے کی منظوری دی۔ گریٹر تھر کینال منصوبہ مزید غور کیلئے مؤخر کر دیا گیا۔ دریں اثناء مشیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت نیشنل پرائس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزرائ‘ معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ گندم‘ چینی‘ دالوں اور چکن سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی 1.07 فیصد بڑھی۔ دس اشیاء اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ پیاز‘ خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ پنجاب‘ خیبر پی کے اور اسلام آباد میں 20 کلو آٹا 1100 روپے میں مل رہا ہے۔ پنجاب اور خیبر پی کے میں چینی سستی مل رہی ہے۔ مشیر خزانہ نے چینی کی قیمتوں میں استحکام پر اظہار اطمینان کیا۔