ثاقب نثار کو سچ بتانا پڑ یگا، مریم نواز: جھوٹ بولنا لیگی رہنما کا و طیرہ، حکومتی ٹیم

اسلام آباد (خبر نگار‘ وقائع نگار خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ثاقب نثار قوم کو بتائیں کس نے انہیں ہمیں سزا دینے کیلئے مجبور کیا اور کس نے کہا کہ عمران خان کو لانا ہے۔ ثاقب نثار کی آڈیو منظر عام پر آنے کے بعد فوری پروپیگینڈا شروع ہوگیا لیکن یہ آڈیو اصلی ہے اور اس کا فرانزک آڈٹ ہو چکا ہے۔ ثاقب نثار خود تو خاموش بیٹھے ہیں جبکہ حکومتی وزراء شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن رہے ہیں۔ وزراء ثاقب نثار کو نہیں خود کو بچا رہے ہیں۔ اس سب کے باوجود عدلیہ کا احترام ہے۔ ادارہ میرا ہے اور ادارے میں محب وطن لوگ بیٹھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مریم نواز نے مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم انورنگزیب اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ آڈیو کے بارے میں کہا گیا کہ جملے جوڑ کر آڈیو بنائی گئی ہے۔ ثاقب نثار نے کہا کہ یہ آواز ان کی نہیں ہے۔ یہ آڈیو پوری چارج شیٹ ہے۔ ثاقب نثار نے مان لیا کہ آواز ان کی ہے۔ ثاقب نثار کی آڈیو کا ٹرانسکرپٹ پڑھ کر سناتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ جملے ثابت نثار کے خلاف چارج شیٹ اور اعتراف جرم ہیں۔ عمران خان کو لانا اور نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینی ہے‘ یہ ان کا اعتراف جرم ہے۔ انصاف کس طرح ہوتا رہا وہ سب قوم کے سامنے ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ ثاقب نثار سے پوچھتی ہوں کہ تین دفعہ کا وزیر اعظم پاگل تھا جو وہ بیٹی کے ساتھ عدالتوں کے چکر لگاتے رہے۔ ثاقب نثار کی کس صاحب کے ساتھ بات چیت کی آڈیو ہے نہیں جانتی وہ کس سے بات کر رہے ہیں۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے چیف جج کا بیان حلفی سامنے آیا۔ انہوں نے بھی ثاقب نثار کے بارے میںکہا کہ انہوں ایک جج کو فون کر کے کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف کو ضمانت نہیں دینی۔ شوکت عزیز صدیقی زندہ ہیں ان کو بلائیں۔ جسٹس شمیم صاحب کو بلائیں۔ جب ثاقب نثار کو کہا کہ آپ اس کو ڈیفینڈ کریں گے تو کہتے ہیں میں پاگل ہوں کہ عدالتوں کے چکر لگائوں۔ ثاقب نثار صاحب بتائیں کہ کیا تین بار کا وزیراعظم پاگل تھا کروڑوں ووٹ لینے والا وزیراعظم اپنے خاندان سمیت عدالتوں کے چکر لگاتا رہا۔ ثاقب نثار کو کہتی ہوں  اپنا دفاع خود کریں۔ آڈیو جھوٹی نکلے گی تو آپ کو پیسے ملیں گے پھر جائیں جتنے چاہے ڈیم بنائیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزائوں کے خلاف مریم نواز اور کیپس (ر) صفدر کی درخواستوں پر عرفان قادر کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ 17 تاریخ کو ہمارے بیٹے جنید کی شادی ہے، عدالت نے اپیلوں پر سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ مریم نواز نے ٹی وی چینلز کو اشتہارات نہ دینے کے حوالے سے سامنے آنے والی آڈیو کو درست قرار دے دیا ہے۔  اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی کے سوال پر انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وائرل ہونے والی آڈیو کلپ میں ان کی ہی آواز ہے اور وہ آڈیو کلپ بھی اوریجنل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نہ ہی میں یہ کہہ رہی ہوں کہ اس آڈیو کو ٹکڑوں میں جوڑ کر بنایا گیا ہے، یہ کلپ اس وقت کی ہے جب میں اپنی جماعت کا میڈیا سیل چلا رہی تھی۔
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سابقہ دور میں مریم نواز کی سرپرستی میں قائم میڈیا سیل کے ذریعے 15سے 18 ارب روپے صحافیوں میں تقسیم کئے گئے، قومی خزانے سے تقریباً 10 ارب روپے خرچ کئے گئے، ایک پرائیویٹ شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو ہینڈل کرنا سنگین جرم ہے، اشتہارات ایک حربہ نہیں تھا، اس کے علاوہ بھی سابق دور حکومت میں بہت سے حربے استعمال کئے جاتے رہے ہیں، اس معاملہ کی انکوائری کر کے حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مریم نواز جب بھی بولتی ہیں ہمیں اچھے کی امید ہوتی ہے، الحمد للہ مریم نواز نے آج میڈیا سیل چلانے کا اعتراف کر کے اپنا ٹریک ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے اعتراف کیا ہے کہ وہ میڈیا سیل چلا رہی تھیں، اس میڈیا سیل کی نشاندہی 2 نومبر 2015کو ڈان اخبار نے کی تھی کہ اس وقت وزیراعظم ہائوس میں مریم نواز کی زیر سرپرستی سپیشل میڈیا سیل تشکیل دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس میڈیا سیل میں پہلے 15 ممبران تھے، 20 ملین روپے مزید بھرتیوں کے لئے مختص کئے گئے، میڈیا سیل کے ارکان کی تعداد بڑھا کر 38 کر دی گئی اور اسے میڈیا کی تمام مہمات چلانے کے اختیارات دیئے گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک منظم طریقے سے اس بدنام زمانہ سیل نے صحافیوں کو خریدا، ان میں رقوم تقسیم کیں جبکہ مخالف صحافیوں کو سزائیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اس کام کی نگرانی کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سیل کی منظوری سے 9 ارب 62 کروڑ 54 لاکھ 3 ہزار 902 روپے وفاقی حکومت کے خرچ کئے گئے، مریم نواز نے کچھ چینلز کے نام لئے جن کو سزا دی گئی، کچھ کے نام نہیں لئے جنہیں نوازا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے سابقہ دور میں کچھ صحافیوں کو سزائیں ملیں، صحافتی تنظیموں اور صحافی برادری کی آنکھیں کھولنے کے لئے انہیں بتانا ضروری ہے کہ کسے نوازا گیا اور کسے سزا دی گئی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 10 ارب روپے کی رقم صرف اسلام آباد کی ایڈورٹائزمنٹ کی ہے، پنجاب کی ایڈورٹائزمنٹ بھی بہت حد تک یہی میڈیا سیل کنٹرول کر رہا تھا، اس میڈیا سیل کے ذریعے تقریبا 15 سے 18 ارب روپے صحافیوں اور مختلف میڈیا گروپس میں تقسیم کئے گئے۔  ایک پرائیویٹ شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو ہینڈل کرنا سنگین جرم ہے۔ میڈیا سیل کے ذریعے جو گورکھ دھندا کھیلا گیا اس کی سب سے بڑی شہادت ہمارے سامنے آئی ہے، اس معاملے پر ہم نے انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے، چند روز میں اس کی تفصیلات عوام اور میڈیا کے سامنے پیش کریں گے۔ پرویز رشید کے دور میں وزارت اطلاعات کو کٹھ پتلی بنا رکھا تھا، سرکاری رقم کے استعمال میں کسی پرائیویٹ شخص کے اختیارات کیسے استعمال ہوئے، اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگ کے خلاف عدالتوں میں جو کیسز چل رہے ہیں وہ سادہ سے کیسز ہیں کہ یہ جائیداد ہیں، اس میں آپ رہ رہے ہیں اور اس کے پیسے کہاں سے آئے؟ نیب آرڈیننس کے سیکشن 9 میں درج ہے کہ پراپرٹیز کی منی ٹریل پیش کی جائے، اگر نہیں ہے تو یہ کرپٹ پریکٹس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ منی ٹریل دینے کی بجائے اس سلسلے کو روکنا چاہتی ہے، ن لیگ کے پاس شواہد ہیں تو وہ عدالتوں میں پیش کر دے، عام آدمی بھی چاہتا ہے کہ چوروں سے پیسہ واپس آئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا اعتراف صحافیوں کے لئے ٹیسٹ کیس ہے، وہ کس طرح اس پر اپنا نکتہ نظر پیش کرتے ہیں۔ ہم اس معاملے کی انکوائری کر کے میڈیا کے سامنے پیش کریں گے کہ کس طرح سرکاری رقم کا غلط استعمال کیا گیا۔ دریں اثناء مریم نواز کی جانب سے نیوز چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرنے کے اعتراف پر وفاقی وزرا کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے مریم نواز کی جانب سے نیوز چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرنے کے اعتراف پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ یہ سنگین مالی بے ضابطگیوں کا ایک اور اعتراف ہے، امید ہے وہ بیرون ملک جائیدادوں کا بھی اعتراف کرلیں گی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز کہتی ہیں میں پارٹی کا میڈیا سیل چلا رہی تھی، ان کے اس اعترافی بیان کے بعد امید ہے وہ اپنی اور خاندان کی بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کر لیں گی، قوم چشم براہ ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مریم نواز نے تسلیم کرلیا کہ پاکستانی میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے اشتہارات بند کرنے والی آڈیو انہی کی ہے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ مریم نواز کس حیثیت میں عوام کے ٹیکس سے دیے جانے والے اشتہارات کو اپنے ذاتی مفاد اور چوری کے تحفظ کے لیے استعمال کر رہی تھیں، میڈیا کی آزادی پر ان کی منافقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ وزیراعظم کے ترجمان و معاون خصوصی ڈاکٹر شہبازگل نے کہا ہے کہ مریم نواز اداروں کو نشانہ بنا رہی ہیں ، جعلی ویڈیو آڈیو کا مقصد احتساب کے عمل کو سبوتاژ کرنا ہے ، جھوٹ بولنا اور دشنام ترازی کرنا ان کا پرانا وطیرہ ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب اور پارلیمانی سیکرٹری  برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات کنول شوزب کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ نے کیلیبری فونٹ متعارف کروایا آپ نے محترمہ شہید بینظیر کی برہنہ تصاویر بنوائیں۔ انہوں نے کہاکہ مریم  نواز نے رانا شمیم کا نام لیا جن کو انہوں نے نوازا، آپ اداروں کو گالیاں دیتے ہیں، جو جج آپ کو سزا دیں آپ اس کے گریبان میں ہاتھ ڈالتے ہیں، انہوں نے کہاکہ آپ نے کچھ چینلز کے ایڈ بند کرنے کی بات کی، آج بھی آپ نے اپنے پسندیدہ چینل کے رپورٹر سے سوال لیا۔ مریم نواز آپ اس قدر بدتمیز ہیں کہ آپ کو معلوم نہیں کہ ججز کے بارے میں بات کس طرح  کرنی ہے۔

ای پیپر دی نیشن