علامہ اقبال کی مشہور دعائیہ نظم آج بھی ہرچھوٹے بڑے کے دل پراثررکھتی ہے،معلوم نہیں،علامہ اقبال کے ذہن میں’’بچے کی دعا‘‘کی نظم کے اشعارترتیب دیتے وقت مسلمان گھروںمیںپیداہونے والے بچوںکے تعلیمی مستقبل کے حوالے سے کیاسوچ کارفرماتھی،کہ آج بھی تعلیمی ادارہ میںداخل ہونے والابچہ اورتعلیمی اداروںسے میٹرک پاس کرکے فارغ ہونے والاطالب علم متذکرہ نظم کے اشعارکوپڑھتے ہوئے یہی محسوس کرتاہے کہ شائدعلامہ اقبال نے اسی کی زندگی کی بہتری پرمبنی صورتحال کوسامنے رکھتے ہوئے نظم کے اشعارلکھے تھے،متذکرہ نظم میںخداتعالیٰ کی ذات سے خصوصی دعامانگی گئی ہے،اورنبی کریمؐ کی مبارک تعلیمات کوسامنے رکھتے ہوئے علم کی اہمیت اورفضیلت کودرجہ کے ساتھ بیان کیاگیا،اورمعاشرتی اصلاح کے ساتھ ساتھ معاشرے کامفیداوربہترکارگرشہری بننے کی خاطرعلامہ اقبال نے پورے مضمون کواشعارکی شکل میںبیان کردکھایا،قیام پاکستان سے قبل دین اسلام کے خلاف انگریزی سازشوںاورفتنوںکی جڑیںکاٹنے کی خاطردین اسلام سے محبت رکھنے والی عظیم شخصیات نے قرآن وسنتؐکی روشنی میںعلم کی اہمیت اوراس کے حصول کوآسان بنانے میںجواہم کرداراداکیا،ان کے مثبت نتائج آج بھی ہماری زندگی میںمحسوس کیئے جاتے ہیں،نجی شعبہ میںاس دورکے علماء کرام اورمسلمانوںسے دلی طورپرہمدردانہ لگاورکھنے والے پرخلوص اساتذہ خداتعالیٰ کی رضاکوسامنے رکھتے ہوئے تعلیمی وتدریسی خدمات انجام نہ دیتے،توشائددنیاکے نقشے پر’’پاکستان کاوجود‘‘سامنے نہ آسکتا،انجمن حمائت اسلام کے زیرانتظام اسلامیہ ھائی سکولوںکے قیام اورمسلمانوںکی عظیم تاریخ کے اہم کرداروںپرمبنی نصاب کوتشکیل دے کرجوخدمات اس دورکے باعمل مسلمانوںاورمشاہیران ملت نے انجام دیں،ان کاوشوںمیںبرصغیرکے مسلمانوںکے اندربالخصوص نوجوانوںکے اندرالگ وطن کے حصول کے جذبہ کوعروج بخشا،قیام پاکستان کے بعدانہی خطوط پرقائم تعلیمی اداروں،جن میںانجمن فیض الاسلام،انجمن اسلامیہ،جن کی نگرانی میںاسلامیہ ھائی سکول،فیض الاسلام ھائی سکول،مسلم ھائی سکول،ضیاء العلوم ھائی سکول،تعلیم القرآن ھائی سکول،میںزیرتعلیم طلبہ وطالبات نے ابتدائی دینی وعصری علوم حاصل کرکے ملک وملت کی خدمت کیلیئے اپنے آپ کوعملی ماحول میںپیش کیا،تاہم ذوالفقارعلی بھٹوکے دورمیںتعلیمی اداروںکوقومی سرکاری تحویل میںلینے کے اقدام سے جوصورتحال سامنے آئی،اس کی تفصیلات بہت طویل ہیں،جس پرروشنی ڈالنامشکل امرمحسوس ہوتاہے،موجودہ حالات میںپرائیویٹ شعبہ میںبھی لاتعدادتعلیمی ادارے اپنی خدمات انجام دیئے جارہے ہیں،اورسرکاری سرپرستی میںبھی ملک میںتعلیمی ادارے اپنے حصے کاکرداراداکیئے جارہے ہیں،قوم باشعورہے،خودبہترفیصلہ کرسکتی ہے کہ موازنہ کی صورت میںہماری نئی نوجوان نسل اورہمارے سرکاری تعلیمی ادارے اوران کاماحول کون سے نتائج سامنے لارہاہے،ان تمام باتوںسے ہٹ کرحالیہ دنوںمیںپنجاب حکومت کی طرف سے سرکاری تعلیمی اداروںمیںسماجی سطح پراپنے ذاتی سرمائے سے صرف اورصرف علم کی شمع سے محبت کے پرخلوص جذبہ کوسامنے رکھتے ہوئے جوبھی شخصیات اورلوگ معاونت کے جذبہ کواپنائے ہوئے ہیں،ان کی حوصلہ افزائی خاطرانہیںسرکاری سطح پرایک خصوصی اعزازدینے اورانہیںگولڈمیڈل پہنانے کاجوفیصلہ کیاگیاہے،وہ انتہائی قابل تعریف اورقابل ستائش ہے،یوںتوپنجاب بھرمیںضلع اورتحصیل کی سطح پرھائی سکولوںمیں،جن میںطالبات کے سکول بھی شامل ہیں،میںسکول کونسل ممبران کی کاوشوںکوسراہاجارہاہے،تاہم بعض ھائی سکولوںمیںسکول کونسل میںبطورممبربہت زیادہ اوربہترین خدمات انجام دینے والے لوگوںاورشخصیات کوباقاعدہ تقریبات منعقدکرکے میڈیلزوغیرہ پہنائے جارہے ہیں،گزشتہ دوروزقبل گورنمنٹ بوائزھائی سکول ٹھٹھہ خلیل جوکہ تحصیل ٹیکسلاکاسب سے بڑاتعلیمی ادارہ ہے،متذکرہ سرکاری سکول میںایک خصوصی تقریب ہیڈماسٹرجناب محمدندیم صاحب کی زیرصدارت منعقدکی گئی،جس میںڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرجناب طاہرعزیزنے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی،اورسکول کونسل ممبران کی معاونت اورخدمات کی تفصیلات کی روشنی میںکیئے گئے فیصلہ کے مطابق ٹھٹھہ خلیل کی مشہورڈھوک نادرکی معروف سماجی شخصیت ٹھیکیدارحاجی ملک محمدسلیم اعوان کوبہترین اوربھرپورمعاونت کرنے پرخصوصی میڈل کااعزازعطاء کیاگیا،اس موقع پردیگرشخصیات میںملک فیصل،ملک ارشد،ملک اسداورملک مدثرکوبھی خصوصی عزت وتوقیرسے نوازاگیا،اس موقع پرمنعقدہ خصوصی تقریب میںسکول انتظٓامیہ،اساتذہ کرام اورسکول میںزیرتعلیم طلبہ اوران کے والدین نے بھی کثیرتعدادمیںشرکت کی،اس موقع پرہیڈماسٹرمحمدندیم صاحب کی طرف سے کہاگیاکہ گورنمنٹ بوائزھائی سکول ٹھٹھہ خلیل کی عمارت،چہاردیواری،اوردیگراندرونی مسائل کے ساتھ ساتھ تعلیمی ماحول اورنظام کوبہترسے بہتربنانے کی خاطرجب بھی ہنگامی طورپرکسی مالی مددکی ضرورت پیش آئی،توسب سے پہلے اورسب سے زیادہ پرخلوص اندازمیںمعاونت کرنے والوںمیںٹھیکیدارحاجی ملک محمدسلیم کانام ہمیشہ سرفہرست رہا،اوروہ تمام امورمیںمعاونت کے جذبہ میںپہلانمبرحاصل کرنے میںکامیاب رہے،اوران کی اس عظیم علم دوستی کوسامنے رکھتے ہوئے پنجاب حکومت کی طرف سے ان کوخصوصی میڈل اورخصوصی تعریفی سرٹیفکیٹ جاری کیاگیاہے،جس پرہم فخرکرتے ہوئے پنجاب حکومت کاشکریہ اداکرتے ہیں،کہ انہوںنے تحصیل ٹیکسلاٹھٹھہ خلیل ڈھوک نادرکی معروف شخصیت ٹھیکیدارحاجی ملک محمدسلیم کوان کی تعلیمی شعبہ میںمعاونت سے لبریزپرخلوص خدمات کوخراج تحسین پیش کرنے کی خاطرانہیںخصوصی میڈل دینے کاحقدارٹھہرایا،خصوصی تقریب کے اجتماع سے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرطاہرعزیزنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علامہ اقبال کی نظم بچے کی دعاکے اشعارآج ٹھیکیدارحاجی ملک محمدسلیم جیسی پرخلوص شخصیات کے عملی کردارکی صورت میںسب کے سامنے آچکی ہیں،کہ نظم کے آخرمیںعلامہ اقبال نے یہ شعرسجاکرسب کوبات سمجھادی کہ ایک مسلمان معاشرے کے باعمل فردکاحقیقی کرداراس طرح ہوناچاہیئے’’میرے اللہ برائی سے بچانامجھ کو‘‘’’نیک جوراہ ہو،اسی راہ پہ چلانامجھ کو‘‘تقریب کے اختتام پرٹھیکیدارحاجی سلیم نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ میںاتناپڑھالکھانہیں،لیکن خداتعالیٰ کی ذات نے میرے دل میںعلم حاصل کرنے والوںکے لیئے ایسی محبت کاجذبہ ڈال دیاہے،کہ میری یہ ہروقت خواہش ہوتی ہے کہ میںاپنے علاقہ کے نوجوانوںکے تعلیمی جذبہ کی تکمیل کیلیئے جس قدروسائل میسرہیں،سب کے سب خرچ کردوں،اورمیرے علاقے کاکوئی ایسابچہ نہ ہوکہ جوعلم کے زیورسے محروم ہو۔