نواب شاہ (بیورورپورٹ/اویس قریشی ) ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد شہریار گل میمن کی زیر صدارت ضلع کی تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں اور میڈیکل سنٹرز سے خطرناک فضلے کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے ایک اجلاس آج انکے دفتر میں منعقد ہوا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر شہریار گل میمن نے کہا کہ ضلع میں کام کرنے والے تمام سرکاری و نجی میڈیکل سنٹرز اپنی اسپتالوں سے نکلنے ولالے خطرناک فضلے کو ٹھکانے لگانے کے لئے انسزیٹر مشین کا استعمال کریں تاکہ کچرے کو تلف کرکے شہر کو گندگی اور شہریوں کو بیماریوں سے بچایا جاسکے جبکہ بغیر رجسٹریشن کے چلنے والے میڈیکل سنٹرز فوری طور پر ادارے سندھ تحفظ ماحولیات میں اپنی رجسٹریشن کرائیں۔ بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ میڈیکل سنٹرز کی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ وہ اپنے سنٹرز کا خطرناک فضلہ سڑکوں پر پھینک رہے ہیں جس سے شہر میں گندگی اور بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے جس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ ہرگز نہیں کیا جائے گا۔ کوتاہی برتنے والے میڈیکل سنٹرز اور اسپتالوں کے خلاف کاروائی کرکے ان میڈیکل سنٹرز کو سیل اور سندھ ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ قانون 2014 اور سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے تحت کاروائیاں کی جائیں گی۔ اس موقع پر اجلاس کو آگاہی دیتے ہوئے ریجنل انچارج سیپا گل امیر سنبل نے بتایا کہ محکمہ تحفظ ماحولیات کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے 6 میڈیکل سنٹرز کے خلاف کاروائی کی لئے عدالت میں شکایات درج کرائی گئی ہے جس پر 2 نجی اسپتالوں پر عدالت کی جانب سے فیصلہ سناتے ہوئے قانون کی پاسداری کرنے کا حکم دیا گیا ان اسپتالوں پر 20 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ 4 کیسز زیر سماعت ہیں اس موقع پر میڈیکل سنٹرز کے نمائندوں نے ضلع انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کرنے اور اپنے مسائل کے متعلق آگاہی دی اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر, ایم ایس پی ایم سی اسپتال ڈاکٹر شفیق غوری، ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن نوابشاہ عبدالمنان، ڈی ایس پی پولیس حبیب الرحمٰن لاشاری، ڈسٹرکٹ مینیجر پی پی ایچ آئی عارف عباسی، اسسٹنٹ کمشنر نواب شاہ اقبال احمد تنیو سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران اور میڈیکل سنٹرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔