ماسکو(این این آئی)روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قرار دینے کے بعد یورپی پارلیمنٹ سائبر حملے کی زد میں آ گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے صدر روبرٹا میٹسولا نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک سنگین سائبر حملے کی زد میں ہے۔ کریملن کے حامی ایک گروپ نے اس سائبر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے۔میٹسولا نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین سائبر حملے سے نمٹ رہے ہیں اور نظام کی حفاظت کے لیے کام میں مصروف ہیں۔یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یورپی پارلیمان نے اعلان کیا تھا کہ اس نے یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روس کو "دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ریاست" کے طور پر فہرست میں شامل کر لیا ہے۔یورپی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ یوکرین میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے، ہسپتالوں، سکولوں اور پناہ گاہوں جیسے شہری اہداف پر ماسکو کے فوجی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔واضح رہے یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ریاست کے طور پر نامزد کرنا بڑی حد تک علامتی ہے کیونکہ یورپی یونین کے پاس اپنے موقف کی حمایت کے لیے کوئی قانونی ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔سٹراسبرگ میں روس کو دہشت گردی کی سرپرست ریاست بیان کرنے والے بل کی منظوری کے حق میں 191 ووٹ آئے۔ 58 نے مخالفت میں ووٹ دئیے اور 44 ارکان غیر حاضر رہے۔دوسری طرف یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اپنے ٹوئٹر اکانٹ پر کہا روس کو دہشت گردی کے ریاستی سرپرست کے طور پر درجہ بندی کرنے کے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ روس کو جوابدہ ٹھہرایا جائے اور اسے ہر سطح پر الگ تھلگ کر دیا جائے۔
روس کودہشت گردی کا سرپرست قرار دینے کے بعد یورپی پارلیمنٹ پر سائبر حملہ
Nov 25, 2022