اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے عہدے پر وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تقرری کے لئے نامزد کئے جانے والے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا پاک فوج کا دماغ سمجھے جاتے ہیں۔ ٹریننگ، کمانڈ اور فارن افیئرز میں یکساں مہارت رکھنے والے اس منفرد جرنیل نے اسلام آباد کے سرکاری تعلیمی اداروں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز ایف ایٹ فور سے میٹرک جبکہ آئی سی بی سے ایف ایس سی کا امتحان پاس کیا اور پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے اپنے فوجی کیریئر کا آغاز8 سندھ رجمنٹ سے کیا اور پی ایم اے سے تربیت مکمل کرکے پاک فوج میں شامل ہوئے۔ جبکہ فور سٹار جنرلزکی تعیناتی کی سنیارٹی لسٹ میں جنرل ساحر دوسرے نمبر پر تھے۔ انہوں نے بطور لیفٹیننٹ کرنل، بریگیڈیئر اور میجر جنرل ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں خدمات انجام دیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا ستمبر 2021 سے کورکمانڈر راولپنڈی ہیں، وہ جون 2019 ء میں چیف آف جنرل سٹاف کے عہدے پرفائز ہوئے جبکہ مختصر مدت کیلئے ایڈجوٹنٹ جنرل جی ایچ کیو بھی رہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا اکتوبر 2018 ء میں وائس چیف آف جنرل سٹاف تعینات ہوئے۔ انہوں نے 2015 تا 2018 ڈی جی ملٹری آپریشنز خدمات انجام دیں۔ ساحر شمشاد مرزا نے بطور لیفٹیننٹ کرنل، بریگیڈیئر اور میجر جنرل ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں خدمات انجام دیں۔ ساحر شمشاد اس وقت پاک فوج کی ٹین کور راولپنڈی کے کور کمانڈر ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد گروپوں کے خلاف آپریشنز سپروائز کئے اور وہ انٹرا افغان ڈائیلاگ میں بھی متحرک کردار ادا کرتے رہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا گلگت بلتستان اصلاحات کمیٹی کا بھی حصہ رہے۔ انہوں نے جی او سی 40 انفینٹری ڈویژن اوکاڑہ میں بھی خدمات انجام دیں۔ وہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کے دور میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز رہے ہیں۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا گزشتہ سات سالوں کے دوران کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جنرل ساحر شمشاد پاکستان، چین، افغانستان اور امریکہ پر مشتمل چار فریقی رابطہ گروپ میں انٹرا افغان مذاکرات کا حصہ بھی رہے۔ انہیں سرتاج عزیز کی زیر قیادت گلگت بلتستان کیلئے اصلاحاتی کمیٹی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دینے کا بھی موقع ملا۔ یہ امر بھی اس لحاظ سے منفرد ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاک فوج کے ریکارڈ میں اپنے وراثتی جانشینی کے خانے میں کسی عزیز کی بجائے اپنی رجمنٹ کا نام لکھوا رکھا ہے۔