لاہور(کامرس رپورٹر ) آسٹریا کی سفیر مسز اینڈریا وکی نے کہا ہے کہ مشترکہ کوششوں سے دو طرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے، دونوں ممالک کے پرائیویٹ سیکٹرز کے درمیان بی ٹو بی میٹنگز اس سلسلے میں اہم کردار ادا کریں اور مفید نتائج کے حصول میں مدد دیں گی۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ اس موقع پر سینئر نائب صدر چوہدری ظفر محمود ، آسٹرین سفارتخارنے کے کمرشل قونصلر جوہانس برنر، آسٹرین ایمبیسی کے کمرشل قونصلر اور ہیڈ آف ٹریڈ آفس محمد عثمان نے بھی خطاب کیا۔آسٹرین سفیر، جو ایک اعلی سطحی تجارتی وفد کی سربراہی کررہی تھیں، نے کہا کہ یونیورسٹی تایونیورسٹی کے روابط لوگوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دیں گے۔ ہری پور میں پاک آسٹریا یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کا منصوبہ ان کے دل کے بہت قریب ہے۔ دونوں ممالک کو ایجوکیشنل تعاون کے ماڈل کو فروغ دینا چاہیے۔آسٹریا کے سفارت خانے کے کمرشل قونصلر جوہانس برونر نے کہا کہ باہمی تجارت کیلئے ایک بلین ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے جو رسائی میں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مشترکہ کوششوں سے باہمی تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ آسٹریا پاکستان کیساتھ مختلف اقتصادی شعبوں میں تجربہ شیئر کرنے کو تیار ہے۔ آسٹریا کی مختلف کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، ویسٹ واٹر مینجمنٹ اور دیگر مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔ دونوں ملک سیاحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی تعاون بڑھا سکتے ہیں۔ہوٹل، آٹوموٹو، صنعتی مرمت اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے وفد کے ارکان نے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ بی ٹو بی ملاقاتیں کیں۔لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ آسٹریا یورپین یونین کا ایک اہم ملک ہے جس کی صنعتی بنیاد مضبوط اور خدمات کا شعبہ بہترین ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں جن کی عکاسی باہمی تجارت میں بھی نظر آنی چاہیے۔پاکستان اور آسٹریا کے درمیان تجارتی حجم 2020-21ء میں 154ملین ڈالر سے بڑھ کر 2021-22ء میں 175ملین ڈالر تک پہنچ گیا جسے ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ آسٹریا کو پاکستان کی برآمدات پر ٹیکسٹائل سیکٹر کا غلبہ ہے ، تجارت کیلئے دیگر مصنوعات کو بھی فروغ دینا ہوگا۔
آسٹریا کی مختلف کمپنیاں پاکستان میں کامیابی سے کام کررہی ہیں، ہری پور میں پاک آسٹریا یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز دونوں ممالک کے درمیان سائنس کے شعبے میں تعاون کی کامیاب مثال ہے۔ دونوں مماک انجینئرنگ ، آٹو موٹیو، الیکٹرومیڈیکل، تعمیرات، ہائوسنگ، واٹرمینجمنٹ، ہیلتھ کیئر سمیت دیگر شعبوں میں تعاون اور مشترکہ منصوبہ سازی کو فروغ دے سکتے ہیں۔ پاکستان بائیس کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل بڑی مارکیٹ اور علاقائی تجارت کا مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستان کیساتھ دو طرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک پہنچایاجاسکتا ہے : سفیر آسٹریا
Nov 25, 2022