فیصل واوڈا اگلے الیکشن میں کھڑے نہیں ہو سکتے سپریم کورٹ نے انہیں آئین کے آرٹیکل 63(1)(c) کے تحت نااہل قرار دیا ہے، جس کے تحت کوئی قانون ساز صرف ایک مدت کے لیے پارلیمنٹ کی رکنیت کھو دیتا ہے۔سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کو تاحیات نااہل قراردینے کے بعد ان کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے فیصلے میں نرمی کردی. فیصل واوڈا کو جھوٹا بیان حلفی جمع کروانے پرآرٹیکل 63 ون سی کے تحت تاحیات نااہل قراردیا گیا تھا۔ چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالتی حکم پر پیش ہونے والے فیصل وواڈا نےعدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی جس پرعدالت نے ان کی معافی قبول کرتے ہوئے تاحیات نااہلی کا فیصلہ 5 سال کی نااہلی میں تبدیل کردیا۔ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کیس کی کل ہونے والی سماعت میں فیصل واوڈا کوآج ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے انہیں 2 آپشنز دیے تھے۔ چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا اپنی غلطی تسلیم کریں اور 63(1) سی کے تحت نااہل ہو جائیں، بصورت دیگرعدالت 62(1) ایف کے تحت کیس میں پیش رفت کرے گی۔
فیصل واوڈا اگلے الیکشن میں کھڑے نہیں ہو سکتے : سپریم کورٹ
Nov 25, 2022 | 11:30