لاہور (خبرنگار) لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شہباز شریف سمیت دیگر کو بری کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ آشیانہ اقبال ریفرنس میں ملزمان پر الزامات انتہائی مشکوک ہیں۔ الزامات ثابت ہونے کا امکان موجود نہیں۔ احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین نے 59 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں لکھا کہ نئے چیئرمین تعینات ہونے کے بعد سپلیمنٹری رپورٹ کے مطابق یہ ریفرنس کسی بھی ملزم کے خلاف ٹرائل کا نہیں۔ پروجیکٹ میں حکومتی خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ نیب کی سپلیمنٹری رپورٹ کے مطابق کسی بھی ملزم کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہوئے۔ عدالت پراسیکیوشن کا ڈینٹ نظر انداز نہیں کرسکتی۔ اس فیصلے کی کاپی ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب لاہور کو ارسال کی جائے۔ عدالت نے لکھا کہ گواہ عارف مجید کے بیان کے مطابق سابق ڈی جی نیب نے شہباز شریف کے خلاف بیان دینے کے لئے ہراساں کیا۔ گواہ عارف مجید کے مطابق جب اس نے سابق ڈی جی نیب کو شہباز شریف کے خلاف بیان دینے سے انکار کیا اس وقت کے سابق ڈی جی نیب نے میرے خلاف ایل او ایس نالے کا جھوٹا کیس بنوا دیا۔ عدالت شہباز شریف سمیت دیگر کو ان الزامات سے بری کرتی ہے۔
الزامات انتہائی مشکوک:احتساب عدالت،آشیانہ ریفرنس میں شہباز شریف اور دیگرکی بریت کا تفصیلی فیصلہ
Nov 25, 2023