اسلام آباد (وقائع نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے 190 ملین پاو¿نڈز کیس میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی گئی۔ لطیف کھوسہ کے توسط سے اپیل میں مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں گرفتار تھے۔ ٹرائل کورٹ نے عدم حاضری پر ضمانت خارج کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ضمانت خارج کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔ عدالت عظمیٰ سے استدعا ہے کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ضمانت دی جائے۔ دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد نے 190ملین پاﺅنڈ سکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 5صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا۔ حکمنامے کے مطابق نیب حکام نے کہا قومی خزانے کو منتقل ہونے والی رقم سے متعلق تفتیش کرنی ہے، تفتیش مکمل کر کے کیس کو حتمی نتیجے تک پہنچانے کے لیے مزید ریمانڈ چاہیے۔ ادھر چیئرمین پی ٹی آئی نے 9 مئی پ±رتشدد واقعات پر حضرو اٹک میں درج مقدمے کی تحقیقات کے لیے جیل آئی پولیس ٹیم کے سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔ حضرو پولیس ٹیم سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ سے تفتیش کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی۔ عمران خان نے تفتیش کے لیے وکلاءسے مشاورت یا ان کی موجودگی میں جواب دینے پر اصرار کیا۔ دوسری جانب سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے پولیس ٹیم نے ابتدائی تفتیش کرلی۔ وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے پولیس ٹیم کو سوالات کے جوابات دے دیئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں زیر التوا توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی 21 اکتوبر 2022ءکا الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لینے کی درخواست پر جلد فیصلہ کی متفرق درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار وکیل سے کہا کہ یاد دہانی کیلئے بہت شکریہ گوہر صاحب! کافی سارے معاملات ایک ساتھ چل رہے ہیں، آئندہ ہفتے آپ کی درخواست پر فیصلہ کردیں گے۔
"9مئی" چیئرمین پی ٹی آئی کا اٹک پولیس کو سوالون کے جواب دینے سے انکار،190ملین پاونڈکیس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر
Nov 25, 2023